• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شیخ رشید نے استعفے کا اعلان کر کے عمران کو مشکل میں ڈال دیا،تجزیہ کار

کراچی (ٹی وی رپورٹ) سینئر تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ شیخ رشید نے استعفے کا اعلان کر کے عمران خان کو مشکل میں ڈال دیا ہے، عمران خان سینیٹ الیکشن اور نگراں حکومت بننے سے پہلے استعفے نہیں دیں گے، سینیٹ انتخابات میں پی ٹی آئی کی نشستیں بڑھنے جارہی ہیں ایسے وقت وہ استعفے نہیں دیں گے، پارٹی سربراہان کی طرف سے ارکان پارلیمنٹ سے استعفے لینے کی پریکٹس غلط ہے،زینب کے اہل خانہ کے سامنے پولیس افسران کیلئے تالیاں بجوانا درست نہیں تھا، زینب کے قاتل کی گرفتاری پر وزیراعلیٰ پنجاب کی پریس کانفرنس بنتی نہیں تھی، اس پر آئی جی پنجاب کو پریس کانفرنس کرنی چاہئے تھی،مجرموں کو گرفتار کرنا پولیس کی ذمہ داری ہوتی ہے، اگر کوئی پولیس افسر اپنا کام کرتا ہے تو اسے انعامات نہیں دیئے جاسکتے، بچوں کے ساتھ زیادتی کے مجرم کو سرعام پھانسی دی جانی چاہئے، مجرم کو پورے شہر کے سامنے سنگسار کرنا چاہئے،راؤ انوار کہاں ہیں سب جانتے ہیں مگر چپ ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مظہر عباس، حفیظ اللہ نیازی، ارشاد بھٹی، بابر ستار، امتیاز عالم اور حسن نثار نے جیو کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان عائشہ بخش سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ میزبان کے پہلے سوال پی ٹی آئی ارکان کے استعفے میرے پاس ہیں، عمران خان ، پی ٹی آئی کے کسی رکن اسمبلی نے استعفیٰ جمع نہیں کرایا، داور کنڈی، اگر استعفے جمع نہیں کرائے گئے تو چیئرمین تحریک انصاف نے ایسا کیوں کہا؟ کا جواب دیتے ہوئے حفیظ اللہ نیازی نے کہا کہ عمران خان شاید پی ٹی آئی ارکان کے پرانے استعفوں کی بات کررہے ہیں، پرویز خٹک اس وقت خیبرپختونخوا اسمبلی تحلیل نہیں کریں گے، عمران خان کی استعفے دینے کی بات صرف گیدڑ بھپکی ہے، پی ٹی آئی استعفے دیتی ہے تو سینیٹ الیکشن میں ان کی نشستیں کم ہوجائیں گی۔مظہر عباس کا کہنا تھا کہ داور کنڈی کی اتنی ساکھ نہیں کہ ان کے کہنے کی بنیاد پر یہ سوال پروگرام میں رکھا گیا ہے، اب پی ٹی آئی کو استعفے دینے کی ضرورت نہیں رہی ہے، عمران خان کو الیکشن کی تیاری کرنی چاہئے، سینیٹ میں پی ٹی آئی کی نشستوں میں اضافے ہونے جارہا ہے ، اس وقت استعفے دینے کا فیصلہ اپنے پیروں پر کلہاڑی مارنے کے مترادف ہوگا۔حسن نثار کا کہنا تھا کہ داورکنڈی کے بجائے پی ٹی آئی کے چیئرمین کی بات کو اہمیت دینی چاہئے،عمران خان کی استعفوں والی بات سیاسی ہے اس میں صداقت و امانت نہیں ڈھونڈی جائے۔امتیاز عالم نے کہا کہ شیخ رشید نے استعفے کا اعلان کر کے عمران خان کو مشکل میں ڈال دیا ہے، سینیٹ انتخابات میں پی ٹی آئی کی نشستیں بڑھنے جارہی ہیں ایسے میں وہ کیوں استعفے دیں گے،شیخ رشید میڈیا کی توجہ حاصل کرنے کیلئے ایسی حرکتیں کرتے رہتے ہیں، عمران خان سینیٹ انتخابات اور عبوری حکومتوں کے قیام کے مراحل سے الگ نہیں رہ سکتے ہیں۔ ارشاد بھٹی کا کہنا تھا کہ عمران خان جس داور کنڈی کو جھوٹا کہہ چکا ہے اس کی بات کو پروگرام میں اہمیت دینا حیرت کی بات ہے، عمران خان سینیٹ الیکشن اور نگراں حکومت بننے سے پہلے استعفے نہیں دیں گے، داور کنڈی پارٹی سے منحرف ہوچکا ہے اس کو عمران خان سے کیسے ملایا جاسکتا ہے۔بابر ستار نے کہا کہ پارٹی سربراہان کی طرف سے ارکان پارلیمنٹ سے استعفے لینے کی پریکٹس غلط ہے، آئین میں 63/A بہت بری ترمیم تھی جس سے پارٹی سربراہان کو ڈکٹیٹربنادیا گیا کہ ان کی مرضی کے بغیر رکن اسمبلی ووٹ بھی نہیں ڈالا جاسکتا، عمران خان اگر کہہ رہے ہیں استعفے ان کے پاس ہیں تو صحیح کہہ رہے ہیں۔دوسرے سوال بچی سے زیادتی کا مجرم پکڑنے پر آپ تالیاں بجاتے ہیں، شرم آنی چاہئے، خورشید شاہ، کیا شہباز شریف کا کریڈٹ لینے کا انداز درست تھا؟ کا جواب دیتے ہوئے حسن نثار نے کہا کہ شہباز شریف کا بچی سے زیادتی کا مجرم پکڑنے کا کریڈٹ لینے کا انداز مایوس کن اور افسوسناک تھا، ن لیگ کریڈٹ لینے کیلئے بھونڈے پن تک چلی جاتی ہے۔بابر ستار نے کہا کہ ہماری سیاسی قیادت میں اضافی گفتگو کرنے کی بیماری شروع ہوگئی ہے،شہباز شریف اگر پولیس افسران کی حوصلہ افزائی کرنا چاہتے تھے تو پریس کانفرنس کرنے کی کیا ضرورت تھی، تحقیقات کرنے والے اے آئی جی کو پریس کانفرنس کرنی چاہئے تھی، دنیا میں کہیں وزیراعلیٰ یا گورنر اس طرح پریس کانفرنس نہیں کرتا، بدقسمتی سے سب لوگ ایک حساس مسئلہ پر سیاست کررہے ہیں۔ارشاد بھٹی نے کہا کہ پنجاب حکومت اگر زینب سے پہلے بچیوں کے قتل پر جوش و خروش دکھادیتی تو شاید زینب بچ جاتی ہے، مخالفت برائے مخالفت کے بجائے زینب کے قاتل کو گرفتار کرنے پر پولیس افسران کو کریڈٹ دینا چاہئے، خورشید شاہ کو سندھ کے بارے میں شرم آنی چاہئے، نقیب محسود کے معاملہ پر کم از کم راؤ انوار کو گرفتار کر کے ہی تالیاں بجوالیں۔
تازہ ترین