اسلام آباد (نیوز رپورٹر) کیپیٹل ہسپتال سی ڈی اے کی لیڈی ڈاکٹرز نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار سے داد رسی کی اپیل کی ہے۔ سی ڈی اے کی لیڈی ڈاکٹرز جو 22 سال سے ویڈ لاک پالیسی اور ابتدائی بھرتی کے ذریعے سی ڈی اے میں ملازمت کر رہی تھیں مگر سی ڈی اے کے حکام بالا نے سپریم کورٹ کے ایک آرڈر کی آڑ میں جو ان پر لاگو نہیں ہو رہا تھا ،غیر قانونی طور پر بغیر کسی نوٹس اور کہے سنے نوکری سے فارغ کر دیا جبکہ 22 سال سروس اور سپیشلائزیشن کے باوجود بھی ہم ابھی تک گریڈ 17 میں ہیں ۔اس غیر قانونی طور پر فارغ کرنے پرلیڈی ڈاکٹرز نے چیئرمین سی ڈی اے سے اپیل کی تھی جس کا انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا جس کے خلاف سپریم کورٹ میں انہوں نے کیس دائر کیا ہے اور اس سے پہلے سپریم کورٹ میں ریویو کیلئے بھی اپیل کی ہے جس کو تقریباً دو سال ہونے والے ہیں حالانکہ انہوں نے ارجنٹ ہیئرنگ کیلئے بھی درخواست دی ہوئی ہے جس کو تین مہینے ہو گئے ہیں لیکن اس کے باوجود ابھی تک ہماری کوئی شنوائی ہوئی ہے اور نہ عدالت میں ڈیٹ فکس ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں کیس ہونے کے باوجود سی ڈی اے والوں نے سرکاری گھر خالی کرانے کیلئے ہمارا جینا حرام کیا ہوا ہے۔