• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

صلح کرانا بھی ایک ہنر ہے، اے ڈی آر مرکز سے مقدمات کے فیصلے جلد ہونگے، چیف جسٹس لاہو ر ہائیکورٹ

راولپنڈی (اپنے رپورٹر سے ) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سید منصور علی شاہ نےکہا ہے کہ پنجاب میں 13 لاکھ مقدمے ہیں۔ایک جج 62 ہزار لوگوں کیلئے ہے اسی لئے تاخیر ہو جاتی ہے،پنجاب میں 10 ہزار جج ہوں تو تب کسی حد تک مسئلہ حل ہو سکتا، دنیا بھر میں اے ڈی آر سی ہیں ، قانون کے اندر رہتے ہوئے ایسا فریم ورک بنایا جائے جس میں دونوں فریق مطمئن ہوں صلح کیسے کرانا ہے اس کے لیے ہمارے عدلیہ کے اداروں میں خاص تربیت دی جاتی ہے چیمبر آف کامرس اپنے نمائندے بھیج سکتی ہے جہاں وہ ثالثی کے بارے تربیتی پروگرام میں حصہ لے سکتے ہیں یہ چیف جسٹس آف پاکستان کا وژن بھی یہ ہی ہے کہ اے ڈی آر سی کو فروغ دیا جائے ۔ہم نے لاہورسے آغاز کیا تو پتہ چلا کہ 6 ماہ میں 7 ہزار مقدمات کا فیصلہ کیا گیا پنجاب میں 36 اضلاع میں یہ اے ڈی آر سی بنائی گئی ہیں راولپنڈی چیمبر میں اے ڈی آر مرکز کے قیام سے تنازعات کے جلد حل میں مدد ملے گی مقدمات کے فیصلے جلد ہوں اورلوگوں کے لیے آسانیاں پیدا ہوں گی ،گزشتہ روز راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے زیر اہتمام تنازعات کے متبادل حل کےلئے قائم کئے گے پہلے سنٹر کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئےجسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ صلح کرانا بھی ایک ہنر ہے،وکلاء کا یہ بھی فرض ہے کہ وہ لوگوں کی آپس میں صلح بھی کروائیں،جج محسوس کر سکتا ہے کہ کس معاملے پر صلح صفائی ہو سکتی ہے جس کیلئے سنٹر موجود ہیں۔ہر جگہ ہر ضلع میں پندرہ منٹ میں مسائل حل ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اے ڈی آر اگر آئے گی تو چیمبر آف کامرس سے ہی آئے گی۔ عام آدمی کی نسبت تاجر بہتر تبدیلی لا سکتا ہے۔ستر فیصد مسائل ادھر ہی حل ہو جائینگے کسی عدالت میں جانے کی ضرورت نہیں ہے۔اے ڈی آر سنٹرز کو شامل کئے بغیر مسائل تیزی سے حل نہیں ہو سکتے،سی پیک سے متعلق مسائل کو پاکستان چین اے ڈی آر سسٹم ہونا چاہئے۔ مجھے خوشی ہے کہ راولپنڈی چیمبر نے آگے بڑھ کر پہل کی ہے ہم اس سلسلے میں چیمبر کو مکمل راہنمائی اور معاونت کریں گے ۔
تازہ ترین