اسلام آباد(نیوز ایجنسیاں،جنگ نیوز) چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہا ہے کہ عدلیہ آزاد ہے اور میں وعدہ کرتا ہوں کہ جمہوریت کو کبھی پٹڑی سے اُترنے نہیں دیا جائے گا،کیونکہ جمہوریت ہے تو ہم ہیں،مانتا ہوں کہ ماضی میں عدلیہ سے غلطیاں ہوئی ہیں لیکن آج کی عدلیہ مکمل آزاد ہے اورججز پر کسی قسم کا کوئی دبائو نہیں، بھول جائیں کہ یہاں کوئی سازش ہورہی ہے، آئین کی حفاظت ہماری ذمےداری ہے، انشا اللہ اس سے پہلو تہی نہیں کرینگے اور عدلیہ کی عزت و تکریم کیلئے کوئی کمی نہیں چھوڑیں گے،کہا گیا کہ ہم نےوفاقی حکومت کو مفلوج کردیا لیکن وفاقی حکومت کی وجہ سے یہ نہیں پتہ ہم کتنے مفلوج ہوئے ہیں ، ʼملک میں عظیم لیڈر اور عظیم منصف آجائیں تو ملک کی ترقی کو کوئی نہیں روک سکتا،طاقتور کو کٹہرے میں لانا ہے، پارلیمنٹ کو ہمیشہ سپریم تسلیم کیا لیکن کیا قوانین کو موجودہ حالات کے مطابق بنایا گیا، جج بڑی بڑی تنخواہیں لے رہے ہیں، عدلیہ نے کام نہ کیا تو ریاست لڑکھڑا جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے عدالتی پالیسی ساز کمیٹی کے اجلاس میں ملک بھرکے ٹریبونلز اورخصوصی عدالتوں کے جوڈیشل افسران سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ قوانین پارلیمنٹ بناتی ہے، آئین کے تحت پارلیمنٹ سپریم ادارہ ہے، انصاف وہ ہے جو ہوتا نظر آئے ‘ بڑے بڑے مگرمچھوں کو کٹہرے میں لائینگے، ججز چیلنجز کے باوجود کارکردگی دکھائیں، اپنی ذمہ داریاں نوکری نہیں فرض سمجھ کر کریں، عادل قاضی قیامت کے دن اللہ کی رحمت کے سائے میں ہو گا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ہمیں اپنے روئیے ٹھیک کرنا ہوں گے۔ روئیے ٹھیک کرنے کا مطلب کام جلد نمٹانا ہے۔ انصاف وہ ہے جو ہوتا نظر آئے، ٹارگٹ دے کر انصاف کرنا مزدوری ہے۔ ہم عدالتی نظام کا حصہ ہیں جو ریاست کا اہم ستون ہے۔ انصاف میں کسی قسم کی تفریق نہیں ہونی چاہیے۔