برطانیہ میں سبزیاں کھانے کارجحان بڑھتاجارہاہے ، ڈیلی میل میں شائع ہونے والی خبر کے مطابق اب برطانیہ کے 30فیصد ڈنرز سے گوشت مچھلی غائب ہوتی ہے۔
اخبار کے مطابق ریٹیل تجزیہ کار کنٹر ورلڈ پینل کی جانب سے کئے گئے سروے سے ظاہر ہواہے کہ قوم خاص طورپر برطانوی نوجوانوں کی کھانے پینے کی عادات میں نمایاں تبدیلی آرہی ہے اور نوجوان گوشت کااستعمال ترک کررہے ہیں۔
سپر مارکیٹس نے سبزیوں پر مشتمل مزیدار کھانا بنانا بہت آسان بنادیاہے۔ اخبار کے مطابق یہ تبدیلی جانوروں کی بہبود اور گرین ہائوس گیسز کے حوالے سے بڑھتی ہوئی تشویش کے نتیجے میں دیکھنے میں آئی ہے۔
برطانوی شہریوں کی جانب سے گوشت کااستعمال ترک کئے جانے کاایک اور بڑا سبب بڑے گوشت کی وجہ سے صحت پر پڑنے والے منفی اثرات بھی ہیں۔
برطانوی شہریوں کے شراب پینے کی عادات میں تبدیلی کاایک سبب یہ بھی ہے کہ سپر مارکیٹس اورریسٹورنٹس نے سبزیوں پر مشتمل ایسے مزیدار کھانا بنانا بہت آسان بنادیا ہے جنھیں کھاکر کھانے والوں کو گوشت کی کمی محسوس نہیں ہوتی۔
گوشت ترک کرنے والے لوگوں کی تعداد میں سبزی خوری کی مجوزہ تقریب کے بعد مزید اضافہ ہونے کاامکان ہے جس میں نامور ایتھلٹس اور اہم شخصیات لوگوں کو پودے پر مبنی غذا کے استعمال کی ترغیب دیں گے۔
کنٹر کے سروے کے دوران یہ ظاہر ہوا کہ جنوری کے دوران 10فیصد خریداروں نے گوشت سے مبرا کھانا خریدا جس کی وجہ سے سبزی سے تیار کردہ کھانوں کی فروخت میں15فیصد تک اضافہ ریکارڈ کیاگیا۔
سروے کے مطابق چیری، پالک اور بینگن کی فروخت میں بھی سابقہ 12ماہ کے مقابلے میں بالترتیب 43,25, اور23 فیصد بڑھ گئی ہے