لندن(نیوز ڈیسک) برطانیہ کے قومی اعدادوشمار بیورو کی رپورٹ کے مطابق3ملین سے زیادہ برطانوی خواتین جنسی حملوں کاشکار بن چکی ہیں، انڈیپنڈنٹ کرائم سروے فار انگلینڈ اینڈ ویلز کے تخمینے کے مطابق برطانیہ کی 20فیصد خواتین اور4فیصد مرد 16سال عمر تک پہنچنے تک جنسی ہراسگی کانشانہ بنائے گئے،رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جنسی حملوں اور ہراسگی کے واقعات میں عصمت دری، غیر مہذب انداز میں ملنا اورغیر ضروری طوپر اعضا کوہاتھ لگانا یعنی چھونا شامل ہے۔رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ جنسی تلذذ کیلئے اعضا کوہاتھ لگانے یا چھونے کا نشانہ بننے والوںمیں 16 سال سے59سال عمر کے 3.8 ملین افرادشامل ہیں جبکہ 1.1ملین مرد اور خواتین جنسی حملوں اور عصمت دری کانشانہ بنیں۔عصمت دری اورجنسی حملوں کا نشانہ بننے والوں کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق 38فیصد نے شکایت کی کہ ان پر جنسی حملہ کرنے والے شراب کے نشے میں دھت تھے۔جبکہ اتنی ہی تعداد نے بتایا کہ جنسی حملے کے وقت وہ خود بھی شراب کے نشے میں تھے۔ریپ کرائسس کی ترجمان کیٹی رسل نے انڈیپنڈنٹ کو بتایا کہ چیریٹی نے ریکارڈ تعداد میں کالز کے جواب دیئے اور 2لاکھ سے زیادہ متاثرین نے مدد کیلئے چیریٹی سے رابطہ کیا۔انھوں نے بتایا کہ مارچ 2017تک پورے ملک میں 5ہزار افراد ریپ کرائسس کی ویٹنگ لسٹ پر تھے۔انھوں نے کہا کہ اس صورتحال پر انتہائی احتیاط کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ بچ جانے والے افراد اب سپیشلسٹ سپورٹ حاصل کرنے کے حوالے سے زیادہ پر اعتماد ہیںاور متاثرین کی ہرممکن مددکرنی چاہئے ۔ان کی بات توجہ سے سنی جانی اور انتہائی حساسیت کے ساتھ ان پر توجہ دی جانی چاہئے۔ لیکن اہم مسئلہ وسائل کا ہے اب ہمیں متاثرین اور نشانہ بننے والوں کیلئے خدمات فراہم کرنے والی تمام متعلقہ سروسز کو مناسب فنڈز فراہم کرنے چاہئیں۔