• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تہران، فورسز اور صوفی عقیدت مندوں میں جھڑپیں، 5 اہلکار ہلاک، 300 افراد گرفتار

تہران (جنگ نیوز)ايران کے دارالحکومت تہران میں صوفی رہنما نور علی تابندہ کے حاميوں کی پوليس اہلکاروں کے ساتھ جھڑپوں کے نتیجے ميں 5 پوليس اہلکار ہلاک جبکہ 30دیگر زخمی ہو گئے۔ اس دوران حملہ آوروں سمیت کم از کم300افراد کو حراست ميں بھی لے ليا گيا۔پولیس اہلکاروں اور صوفی مسلمانوں کے درمیان تازہ ترین جھڑپوں کا واقعہ پير اور منگل کی درميانی شب پیش آیا ۔پولیس نے دھرنے پر بیٹھے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے ان پر لاٹھی چارج کیا اورآنسو گیس کی شیلنگ کی، اس دوران مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے بعد ايک شخص نے متعدد پوليس اہلکاروں پر بس چڑھا دی، جس کے نتيجے ميں تين پوليس اہلکار ہلاک ہو گئے۔پولیس ترجمان کے مطابق تینوں جوان مظاہرے کے دوران ہجوم میں بس گھس آنے کے باعث ہلاک ہوئے ، سرکاری ٹی وی کی ویڈیومیں دیکھا جاسکتاہے کہ بس نے ہجوم میں موجود پولیس افسران کے گروپ پرہی حملہ کیا اور ان پر بس چڑھا دی ، انہوں نے کہا کہ بس حادثاتی طور پر نہیں آئی تھی پولیس کو جان بوجھ کر کچلا گیا ہے ۔ بتايا گیا ہے کہ گاڑی اور چاقو سے حملوں کی دو ديگر وارداتوں ميں بھی دو مزید پوليس اہلکار ہلاک ہوئےہیں۔ نور علی تابندہ کے درجنوں حامی گزشتہ کئی دنوں سے ان کے گھر کے باہر دھرنا ديے بيٹھے ہيں۔ انہيں خدشہ ہے کہ ايران ميں 1979ء کے انقلاب کے بعد نائب وزير انصاف کے عہدے پر فائض رہنے والے 90سالہ تابندہ کو گرفتار کيا جا سکتا ہے۔ اس خوف کی وجہ جنوری ميں منعقدہ حکومت مخالف مظاہروں کے تناظر ميں متعدد صوفی رہنماؤں کی گرفتارياں ہیں۔ يہ امر اہم ہے کہ دارالحکومت تہران ميں رہائش پذير تابندہ کے بارے ميں مانا جاتا ہے کہ ان کے ملک ميں سرگرم آزاد خيال رضاکاروں کے ساتھ قريبی روابط ہيں۔تازہ جھڑپيں پير کی صبح شروع ہوئيں، جب نور علی تابندہ کے حاميوں نے ايک شخص کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے تہران کے ايک پوليس اسٹيشن پر دھاوا بول ديا۔ يہ مظاہرين بعد ازاں صوفی پير کی رہائش گاہ کے باہر جمع ہوئے۔ پوليس نے جب انہيں منتشر کرنے کی کوشش کی، تو اس کے رد عمل ميں تصادم شروع ہو گيا۔ ايران کی نيم سرکاری نيوز ايجنسی فارس کے مطابق ايک شخص نے متعدد پوليس اہلکاروں پر بس چڑھا دی، جس کے نتيجے ميں تين پوليس والے ہلاک ہو گئے۔ حملہ آور کو پير کی شب حراست ميں لے ليا گيا۔ خبر رساں ادارے ارنا کے مطابق پوليس ترجمان جنرل سعيد منتظر المہدی نے بتايا کہ گاڑی اور چاقو سے حملوں کی دو ديگر وارداتوں ميں بھی دو مزید پوليس اہلکار ہلاک ہوئے۔
تازہ ترین