پشاور(نیوزرپورٹر)پشاورہائی کورٹ کے جسٹس اکرام اللہ خان اور جسٹس محمدغضنفرخان پرمشتمل دورکنی بنچ نے مردان پولیس کی جانب سے جعلی پولیس مقابلے میں بے گناہ شہری کو قتل کرنے پرذمہ دارپولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے احکامات جاری کردئیے ہیں عدالت عالیہ کے فاضل بنچ نے یہ احکامات گزشتہ روز نورعالم خان ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائرنیازمحمدساکن رشکئی کی رٹ پرجاری کئے اس موقع پر عدالت ک بتایاگیاکہ درخواست گزار کابھائی انس خان جوسائیکل پرکپڑے فروخت کرکے بچوں کے لئے دوقت کی روٹی کماتاتھا 2مارچ2017ءکو گھرواپس آرہاتھا کہ کالج چوک مردان میں پولیس نے اندھادھندفائرنگ کرکے اسے قتل کردیااوربعدازاں پولیس نے یہ موقف اختیار کیاکہ انہیں شک تھا کہ مقتول خودکش ہے جبکہ اس سے کسی قسم کااسلحہ بھی برآمد نہ ہواتھا جس پرپولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست دی گئی تاہم تھانے کے بعد سیشن کورٹ نے بھی درخواست مسترد کردی لہذاذمہ داراہلکاروں سب انسپکٹربخت شیراورکانسٹیبل گل شاد سمیت ذمہ داراہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کیاجائے عدالت نے دلائل مکمل ہونے پررٹ پٹیشن منظورکرلی ۔