• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نواز عمران کے ایجنڈے میں عوام ہی شامل نہیں،بلاول بھٹو

Public Is Absent In Nawaz And Imran Agenda

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ نواز لیگ اور پی ٹی آئی کے ایجنڈے میں عوام ہیں ہی نہیں ، نواز شریف اپنی بدعنوانی اور خاندانی حکمرانی بچانے کے لیے جمہوری نظام کو لڑانا چاہتے ہیں ۔ عمران خان نے کے پی کے میں طالبائزیشن کو فروغ دینے کے لیے حقانیہ مدرسہ کو کروڑوں روپے بھتہ دیا ہے ۔

سکھر میں سندھ حکومت کے تعاون سے 300 بستروں پر مشتمل قائم ہونے والے اسپتال این آئی سی ڈی سٹلائٹ سینٹر کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اس وقت ٹکراؤ کی پالیسی جمہوریت اور ملکی مفاد میں نہیں۔

عمر قید کی سزا ملنے پر میاں صاحب آمر کو معافی نامہ لکھ کر 40 سوٹ کیس کے ساتھ بیرون ملک چلے گئے تھے ، ان پر عدالت سوموٹو نہیں لیتی اور نہ ہی نواز شریف نے اپنی سزا کے خلاف اپیل کی اور 8 سال بعد ان کی سب سزائیں معاف کردی گئیں، عدلیہ کی تاریخ میں ایسی مثال نہیں ملتی۔

انہوں نے کہا کہ ن لیگ والوں نے عدالتی قتل اور ہماری حکومتوں کو ختم کرنے کے فیصلے پر مٹھائیاں تقسیم کیں، بھنگڑے ڈالے ، ہائی کورٹ کئے ججوں پر شہید رانی اور صدر آصف علی زرداری کو نااہل کرانے کے لیے دباؤ ڈالا جس کی فون ریکارڈنگ بھی موجود ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ نواز شریف چاہتا ہے کہ ملک ان کی خواہش اور ادارے ان کی ڈکٹیشن پر چلیں وہ خاندانی حکمرانی اور اپنی ذات اوربدعنوانی بچانے کے لیے پورے نظام کو لپیٹنا چاہتے ہیں ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے کیونکہ جمہوری نظام کی بقاء اور عوامی خوشحالی کے لیے پیپلزپارٹی کے قائدین اور رہنماؤں سمیت کارکنان نے اپنی جان کا نذرانہ دیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کو عوام کی پرواہ نہیں انہیں کچھ سجھائی نہیں دیتا صرف’’ مجھے کیوں نکالا‘‘ کی رٹ لگا رہے ہیں، عوام کے مسائل کیا ہیں ان کو حل کرنا تو درکنار ان پر بات بھی نہیں کی جاتی۔

نواز شریف اور عمران خان کے ایجنڈے میں عوام ہیں ہی نہیں ، ان کا ایجنڈا اپنی ذات ، کرسی اور اقتدارہے جس کے لیے وہ روتے اور جھگڑتے پھررہے ہیں ایک کو انگلی کی اور میاں صاحب کو انگوٹھے خریدنے کی فکر ہے افسوس کہ وزیر اعظم موجود ہے جو کہہ رہا ہے کہ وزیراعظم نہیں ہیں۔

حکومتیں جلسہ نہیں کرتی حکومت کام کرتی ہے، ن لیگ والوں کو جو کرنا تھا وہ ان سے ہوتا نہیں ملکی اثاثہ جات فروخت کیے جارہے ہیں حکمران اپنی نجی ائیر لائن چلانے اور ذاتی مفادات کے لیے قومی ائیر لائین اور اسٹیل ملز فروخت کررہے ہیں ، حالات کتنے ہی خراب کیوں نہ ہوں لیکن اس کے برعکس ماں کا زیور فروخت نہیں کیا جاتا۔

بلالو بھٹو زرداری نے کہا کہ آج عوام کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ ان کو ’’مجھے کیوں نکالا‘‘ چاہیے یا ہر شہر میں ایسے اسپتال چاہئیں،انہوں نےکہا کہ چاروں صوبوں کے تعلیم کے بجٹ سے بھی زیادہ رقم لاہور کی اورنج لائن پر خرچ کی جارہی ہے ، عوام کو شہبار شریف چاہیے یا حقیقی خدمت ۔

چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عمران خان کی کے پی کے حکومت حقانیہ مدرسے کو پہلے 30 کروڑ اور اب 27 کروڑ گرانٹ دے رہی ہے اس کا کیا مطلب ہے؟ انہوں نے 5 سالوں میں ایک سرکاری اسپتال اور کالج نہیں بنایا ، اتنی بڑی رقم مدرسے کو دی کر کیوں اسٹریم لائن کیا جارہا ہے لیکن ہم بتانا چاہتے ہیں کہ عمران خان طالبانائزیشن کو فروغ دینے کے لیے بھتہ دے رہے ہیں اگر بھتہ دینا ہے تو اپنی جیب سے دیں صوبے کے عوام کے ٹیکس کے پیسے کیوں دے رہے ہیں ۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ چیف جسٹس کی جناح اسپتال کے ساتھ این آئی سی وی ڈی سکھر اور صوبے کے دیگر اسپتالوں کا دورہ کرنا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ نیب سندھ اور دیگر صوبوں میں دہرا معیار اور رویہ رکھے ہوئے ہے ،قانون سب کے لیے برابر اور ایک ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ آج کل فنکشنل سیاسی ٹولاسرگرم ہے جس میں 3 سابق وزیر اعلیٰ شامل ہیں جن کی ہر دور حکومت میں شامل رہنے کی کوشش کی لیکن ان سے کبھی حساب کتاب کیوں نہیں لیا گیا کہ ان کے پاس جہاز، بڑی گاڑیاں اور قیمتی گھوڑے کہاں سے آئے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم نہیں کہتے کہ سندھ میں 100 فیصد معاملات ٹھیک ہیں لیکن بہتری کی طرف جارہے ہیں ،یو سی سطح تک سندھ حکومت نے غربت میں کمی کے پروگرام میں 6 لاکھ خاندانوں کو غربت کی لکیر سے باہر نکالا ، دریائے سندھ پر 4 نئے پل تعمیر کئے۔

انہوں نے دعویٰ کیاکہ پاکستان میں ایسی کوئی جگہ نہیں جہاں دل کی بیماریوں کے پانچ اسپتال ہوں اور بالکل مفت علاج معالجے کی سہولیات بھی میسر ہوں۔ سائبر ٹیکنالوجی کے ذریعے کینسر کا علاج ہوتا ہو، ایسا صوبہ صرف سندھ ہے جہاں جدید ترین اسپتال موجود ہیں ۔

تقریب میں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے خطاب میں کہا کہ مخالف پارٹیاں میٹرو بس اور شجرکاری کی آڑ میںکرپشن کر رہی ہیں،جبکہ خدمت کی سیاست صرف پیپلزپارٹی کررہی ہے ، ن لیگ حکومت ہر سال 400 ارب روپے ہائی ویز پر خرچ کررہی ہے ان میں سندھ کے لیے 27 ارب روپے رکھے گئے جس میں سے چھ ساڑھے 6 ارب روپے خرچ ہوئے جس پر وہ اسلام آباد جاکر سندھ کے حقوق پر آواز اٹھائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی آئندہ انتخابات میں پورے ملک میں کامیابی حاصل کرے گی اور اقتدار میں آکر ناانصافی اور ظلم کا خاتمہ کرے گی ۔

قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے اس موقع پر کہا کہ این آئی سی وی ڈی سکھر سینٹر شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید بینظیر بھٹو کے عوام سے کئے گئے وعدوں کا عملی ثبوت ہے، پیپلزپارٹی نے جو وعدے اور نعرے دیئے وہ پورے کرکے دکھائے،انہوں نے کہا کہ وہ بلاول بھٹو زرداری کی آنکھوں میں ذوالفقار علی بھٹو کو دیکھ رہے ہیں جو پاکستان کو پوری دنیا میں خوشحال اور پرامن ملک بنائیں گے ۔

صوبائی وزیر اطلاعات سید ناصر حسین شاہ نے خطاب میں کہا کہ سندھ حکومت نے این آئی سی وی ڈی سکھر کو ہر سال ایک ارب 20 کروڑروپے دینے کا علان کیا ہے اس اسپتال میں نہ صرف سندھ بلکہ پنجاب، بلوچستان اور دیگر صوبو کے متاثر افراد کو مفت علاج معالجے کی سہولیات فراہم کی جائیں گی ۔

تقریب سے پیپلزپارٹی سندھ کے صدر نثار احمد کھوڑو، صوبائی وزیر سکندر میندھرو اور ڈئریکٹر این آئی سی وی ڈی ڈاکٹر ندیم قمرنے بھی خطاب کیا۔

تقریب میں سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ ، صوبائی وزیر سہیل انور سیال، منظور حسین وسان ، جام مہتاب حسین ڈھر، اسلام الدین شیخ، ڈاکٹر نفیسہ شاہ ، اعجاز جکھرانی ، ممتاز جکھرانی، مکیش کمار، اویس شاہ ، سہراب سرکی ، نواب وسان نعیم احمد کھرل ، انور خان مہر، جاوید علی شاہ اور دیگر بڑی تعداد میں موجود تھے۔

اس سے قبل پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سکھر میں قائم کیے جانے والے 300 بستروں پر مشتمل این آئی سی وی ڈی سیٹلائیٹ سینٹر کا افتتاح کیا اور اسپتال کے مختلف شعبوں اور آپریشن تھیٹر کا معائنہ کیا۔

تازہ ترین