• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم کے حکم پر ایف بی آر کے 12 اعلیٰ افسران کو عہدوں سے ہٹا دیا گیا


وزیراعظم شہباز شریف کے حکم پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے 12 اعلیٰ افسران کو عہدوں سے ہٹا دیا گیا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق گریڈ 21 اور 22 کے 12 افسران کو عہدوں سے فارغ کرکے خدمات ایف بی آر ایڈمن پول کے سپرد کردی گئیں۔

گریڈ 22 کے افسر اور ممبر کسٹمز اکاؤنٹنگ مکرم جاہ انصاری کی خدمات ممبر ایڈمن پول کے سپرد کردی گئی، ممبر آئی آر پالیسی آفاق قریشی کی خدمات بھی ایڈمن پول کے سپرد کی گئی ہے۔

ممبر کسٹمز آپریشن ڈاکٹر فرید اقبال قریشی کو ایڈمن پول بھجوا دیا گیا، شاہ بانو خان ڈی جی آئی او سی او کو ممبر ایڈمن پول اور ڈاکٹر فرید اقبال قریشی ممبر کسٹمز آپریشن کو ممبر ایڈمن پول بھیج دیا گیا۔

ایف بی آر کے نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ طارق مصطفیٰ خان اور احمد رؤف ڈی جی لا اینڈ پراسیکیوشن کی خدمات ایڈمن پول کے سپرد کردی گئیں، حیدر علی دھریجہ چیف کمشنر کراچی، محمد اعظم شیخ ڈی جی انٹرنل آڈٹ کو ممبر ایڈمن پول بھجوادیا گیا۔

چیف کلکٹر اپریزمنٹ کراچی محمد سلیم کی خدمات ممبر ایڈمن پول اور  چیف کمشنر آر ٹی او کراچی ٹو عبد الوحید عقیلی کی خدمات ممبر ایڈمن پول کے سپرد کردی گئی، جبکہ چیف کمشنر آر ٹی او اسلام آباد خورشید مروت کو ممبر ایڈمن پول بھیج دیا گیا۔

یہ حکومت کا تاریخی قدم ہے، عطا تارڑ

وزیر اطلاعات عطا تارڑ کے مطابق یہ حکومت کا تاریخی قدم ہے، ایف بی آر میں ہر سال لیکیج کی خبریں آتی تھیں کہ اتنے ارب کا نقصان ہوگیا، کلیکشن نہ ہوسکی، وزیراعظم نے تاریخی قدم لیتے ہوئے بہت سارے لوگوں کو عہدے سے ہٹا یا ہے اور بہت سارے لوگوں کو نوکری سے فارغ بھی کیا جائے گا۔

عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم ہر اجلاس میں ٹیکس کی لیکیج کو روکنے کی بات کرتے تھے، اب عملی اقدامات کا وقت آچکا ہے، ایف بی آر کے کرپٹ، نااہل افسران کو ان کے عہدوں سے ہٹا کر ان کیخلاف کارروائی کا حکم دیا گیا، اس سے ٹیکس کلیکشن میں اضافہ ہوگا۔

تجارتی خبریں سے مزید