چیف جسٹس ثاقب نثار نےکہا ہے کہ خدا کی قسم ہمارا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں، سیاسی مقدمات کو ہاتھ لگانے کا بھی دل نہیں کرتا، صرف چاہتا ہوں کہ لوگوں کے بنیادی حقوق انہیں دیئے جائیں۔
سپریم کورٹ میں ادویات کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق از خود نوٹس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس میں کہا کہ نہیں چاہتے کہ دوا ساز کمپنیوں کو دیوار سے لگا کر مفت دوائیاں بیچی جائیں۔
انہوں نے کہا کہ اب کچھ کر دکھانے کا وقت آن پہنچا ہے، ہمیں اگر کسی نے ٹیسٹ کرنا ہے تو ابھی کرلیں، ہائیکورٹ میں ڈیڑھ سو مقدمات زیر سماعت ہیں، ان کی بدنامی ہورہی ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ ٹیکوں سے بچیوں کے ہارمونز میں تبدیلی آرہی ہے۔ پاکستان میں کوئی شخص اس وقت تک کام کرے گا جب اسے 4 پیسے ملیں گے، لوگ منافع کے لیے سرمایہ کاری کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں ایسا دوستانہ ماحول بنانا ہوگا جس سے ملک کی صنعت کا ماحول سازگار ہو۔