کراچی (اسٹاف رپورٹر) قومی ہاکی ٹیم کے سابق کپتان گول کیپر منصور احمد جو ان دنوں ضیاء الدین اسپتال میں تشویش ناک حالت میں زیر علاج ہیں، پانچ روز گذرنے کے باوجود سندھ کے محکمہ کھیل کی جانب سے کسی بھی ان کی عیادت نہیں کی اور نہ ہی صوبائی حکومت کی جانب سے ان کے علاج و معالجہ کے لئے کسی قسم کا رابطہ کیا گیا۔ بین الصوبائی رابطے کی وفاقی وزارت کی جانب سے کسی نمائندے نے ان کے لئے گلدستہ بھی نہیں بھیجا۔یہاں تک کہ موت اور زندگی کی کشمکش میں مبتلا منصور احمد کیلئےپاکستان ہاکی فیڈریشن کی جانب سے بھیکسی امداد کے لئے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا۔ ان کی حالت منگل کو بھی سنبھل نہ ہوسکی ۔ ان کی عیادت کے لئے جانے والے سابق ہاکی اولمپئینز اور انٹر نیشنل کھلاڑی بھی محض ذاتی شہرتکے لئے سوشل میڈیا پر اپنی تصاویر آ ویزاں کررہے ہیں۔ سابق ہاکی اولمپئن وسیم فیروز نے تجویز دی ہے کہ ملک کے تمام سابق اور موجودہ ہاکی اولمپئینز اور انٹر نیشنل کھلاڑی ان کے علاج کے لئے آگے بڑھتے ہوئے کم از کم پانچ ہزار روپے فی کس کے حساب سےاکھٹا کریں، منگل کو سابق ہاکی اولمپئن قمر ضیاء نے منصور احمد کے اہل خانہ سے رابطہ کیا، ان کا کہنا ہے کہ ہاکی کھلاڑیوں کو اپنی ایسوسی ایشن قائم کرنا ہوگی تاکہ وہ اپنے ساتھی کھلاڑی کے کسی کام آ سکیں، سابق انٹر نیشنل ہاکی کھلاڑی محمد علی خان، کے ایچ اے کے سکریٹری سید حیدر حسین اور دیگر عہدے داروں نے اسپتال میں ان کی عیادت کی۔