پشاور(صباح نیوز)خیبرپختونخوا کے وزیر برائے خوراک حاجی قلندر خان لودھی کی زیر صدارت پراونشل فوڈ کمیٹی کااجلاس منگل کے روز سول سیکرٹریٹ پشاورمیں منعقد ہوا۔ اجلاس میں نیشنل ریزرو سنٹر اضاخیل سے ہزارہ ڈویژن کے مختلف اضلاع کو گندم کے ترسیلی اخراجات کا تعین کرنے سمیت محکمہ خوراک کے مختلف امور کابھی تفصیلی جائزہ لیاگیا۔ سیکرٹری محکمہ خوراک محمد اکبرخان، ڈائریکٹر فوڈ نثار احمد سمیت محکمہ خزانہ ،محکمہ قانون اوردیگر متعلقہ حکام بھی اجلاس میں شریک تھے۔ ڈائریکٹر فوڈ نثار احمد نے اجلاس کو آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ سال 2016-17 میں محکمہ خوراک ،پنجاب سے 30 ہزار ٹن گندم اور مئی 2017 سے خریداری مہم کے دوران بھی 30 ہزار ٹن خریدی جانے والی گندم این آر سی اضاخیل کے گوداموں میں پہنچائی گئی ۔اجلاس کوآگاہ کیاگیا کہ دیر لوئر ،مردان، صوابی مانسہرہ او ربٹگرام کے اضلاع کو گندم کی فراہمی کا عمل مکمل کردیاگیا ہے جبکہ پی آر سی ہر ی پور اور حویلیاں کو گندم کے ترسیلی نرخوں کی منظوری کے بعد عمل مکمل کیاجائے گا۔ اجلاس کو ہر ی پور اور حویلیاں کو گندم کی ترسیل کے لئے کنٹریکٹرز کے دیئے گئے نرخوں پر بھی تبادلہ خیال کیاگیا اور بتایا گیاکہ کنٹریکٹر کے ساتھ مذاکرات کرکے انہیں مناسب نرخوں پر آمادہ کیاگیا ہے۔ جس سے عام صارفین کو فی من 25 روپے ریلیف ملے گا۔ اجلاس کے شرکاء نے ہری پور اور حویلیاں کے لئے ٹرانسپورٹیشن نرخوں کی منظوری دیتے ہوئے فوری ترسیل کاعمل شروع کرنے کی ہدایت کی ۔ اس موقع پر اجلاس سے خطا ب کرتے ہوئے وزیر خوراک قلندر لودھی نے کہاکہ موجودہ صوبائی حکومت کی اصلاحاتی پالیسی کی بدولت محکمہ خوراک کی کارکردگی میں بھر پور اضافہ ہواہے۔جس کے بدولت عام آدمی کوریلیف ملنے کے علاوہ صوبائی خزانے کو اربوں روپے کی آمدن بھی حاصل ہوئی ہے۔