اسلام آباد (نمائندہ جنگ) سپریم کورٹ کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے ہیں کہ جعلی ادویات بنانے والا یہ بندہ قابو میں کیوں نہیں آرہا، عدالت کا کہنا تھا کہ ڈریپ دوا ساز کمپنی کے مالک سے ڈر گیا ہے، ریاست چار سال سے بے یار و مددگار ہے، تفصیلات کے مطابق عدالت عظمیٰ نےʼʼ میسرز ایورسٹ فارمہ ʼʼنامی ایک دوا ساز کمپنی کے خلاف ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی (ڈریپ )کی جانب سے دائر کی گئی انسانی حقوق کی درخواست کی سماعت کے دوران آئندہ سماعت پر کمپنی کے مالک محمد عثمان، ڈی آئی جی پولیس، راجہ رفعت اور ایڈیشنل ڈی جی نیب کو طلب کر تے ہوئے کیس کی مزید سماعت منگل 6مارچ تک ملتوی کر دی ہے ،چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل دو رکنی بنچ نے جمعہ کے روز انسانی حقوق کی درخواستوں کی سماعت کی تو ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے چیف ایگزیکٹیو پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ یہ کمپنی غیر معیاری ادویات بنا رہی ہے، کمپنی کا مالک اتنا طاقتور ہے کہ ہمارے افسران بھی اس سے ڈرتے ہیں،کمپنی کیخلاف ایکشن لیں تو نیب اور ایف آئی اے ہمارے خلاف متحرک ہو جاتے ہیں۔