• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مظلوموں کو جمع کر رہے ہیں، ظلم ہو گا تو آواز بلند کرینگے ،سراج الحق

کراچی( اسٹاف ر پو ر ٹر )امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ غالب نظام اور تہذیب کی یلغار کا مقابلہ کر نے کے لیے خاندانی نظام کو مستحکم اور مضبوط بنا نا ہوگا ۔بیدار اور متحرک رہنا اور مجاہدانہ زندگی اختیار کر نی ہو گی۔ اپنے گھروں کو دعوت کا بنیادی یونٹ اور اسلام کا قلعہ بنا نا ہو گا ۔مارچ میں سود اور کرپشن کے خلاف تحریک کے لیے ہر فرد اور ہر طبقہ ٔ زندگی کے فرد سے رابطہ کر کے اسے تحریک میں شامل کیا جائے گا ۔ہم مجرموں ،مجبوروں اور مظلوموں ،مزدوروں اور کسانوں کو ایک جگہ جمع کر رہے ہیں اور جہاں ظلم ہوگا وہاں آواز بلند کر یں گے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی ضلع بن قاسم کے دفتر لانڈھی اور جامعۃ الانصار میں ضلع جنوبی کے اجتماعات ارکان سے خطاب کر تے ہوئے کیا ۔اس مو قع پرجماعت اسلامی پاکستان کے نائب امراء اسد اللہ بھٹو ،راشد نسیم ،مرکزی ڈپٹی سکریٹری محمد اصغر ،صوبائی امیر ڈاکٹر معراج الہدی صدیقی ،نائب امیر محمد حسین محنتی ،امیر کراچی حافظ نعیم الرحمٰن، نائب امراء کراچی برجیس احمد ،ڈاکٹر واسع شاکر ،ڈاکٹر اسامہ رضی ،مسلم پرویز ،سیکریٹری کراچی عبد الوہاب ،ڈپٹی سیکریٹری سیف الدین ایڈوکیٹ ،راشد قریشی ،سیکریٹری اطلاعات زاہد عسکری ،ضلع بن قاسم کے امیرمحمد اسلام ، ضلع جنوبی کے امیر حافظ عبد الواحد شیخ اور دیگر بھی موجود تھے۔سراج الحق نے کہا کہ اسلامی پاکستان ایک نظریہ اور عقیدہ ہے ۔ہم لوگوں کو اقامت ِ دین کی جدو جہد کی طرف بلاتے ہیں۔ لوگوں کو اللہ کی غلامی اختیار کر نے اور بندوں کی غلامی سے آزادی حاصل کر نے کی طرف بلاتے ہیں ۔اسلامی پاکستان ہی خوشحال پاکستان کی ضمانت ہے اور یہ ہی ہماری جدو جہد کا مر کز و محور ہے ۔ہم ایسے پاکستان اور ایک ایسی حکومت اور ریاست کے قیام کی جد وجہد کر رہے ہیں جہاں معیشت اور بینکاری نظام سود سے پاک ہو ۔جہاں کے ذرائع ابلاغ عر یانی و فحاشی پھیلانے والے نہ ہو ،جہاں کی معاشر ت ،سیاست اور عدالت سب اللہ اور اس کے رسولؐ کی تعلیمات اور احکامات کے تابع ہوں، جہاں غریبوں اور بے سہارا لوگوں کی کفالت کا سر کاری سطح پر مؤثر انتظام موجودہو ۔اس جدو جہد میں بڑی قربانیاں دینی ہوں گی۔ آزمائشوں اور مشکلات کا سامنا کر نا ہو گا اور اس کے لیے خود کو تیارکر نا ہو گا ۔سراج الحق نے کہا کہ ہم کسی پارٹی یا شخصیت کی طرف نہیں بلاتے بلکہ اللہ اور اس کے رسولؐ کی طرف بلاتے ہیں اور جماعت اسلامی کے دستور کے تحت یہ ہی ہمارا مشن اور وژن ہے ۔ہم خود کے لیے اور سب کے لیے جنت کا حصول اور دوزخ سے نجات چاہتے ہیں ۔اللہ تعالیٰ نے ہر وقت توبہ کا دروازہ کھلا رکھا ہے ۔توبہ اللہ اور اس کے بندے کے درمیان ایسا تعلق ہے جو صرف اللہ اور اس کا بندہ ہی جانتا ہے ۔ایمان کے بعد سب سے پہلا حکم نماز کا ہے ۔نظام صلوٰۃ کا قیام اسلامی حکومت کی اولین ذمہ داری ہے ۔ہمارا کام یہ ہے کہ ہم اپنے گھروں میں نظام صلوٰۃ قائم کریں اور ہر گھر میں ایک ناظم صلوٰۃ مقررکریں۔دعوت کے حلقے کو اپنے گھر کے اندر مضبوط بنائیں ۔اللہ اور اس کے رسول ؐ نے بھی دعوت کا آغاز سب سے پہلے اپنے گھر سے ہی کیا تھا اور حضرت خدیجہؓ سب سے پہلے ایمان لائیں تھیں ۔ہم اپنے گھروں میں تلاوتِ قرآن پاک کو بھی اپنا معمول بنائیں ۔اپنے والدین کی خدمت کریں ،اپنے بیوی ،بچوں پر توجہ دیں اور گھر کے تعلق کو مضبوط بنائیں ۔موجودہ حالات میں نیٹ اور سوشل میڈیا نے والدین اور اولاد کے تعلق کو جس طرح کمزور کر دیا ہے اسے مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔دریں اثناء امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہاہے کہ سندھ حکومت اورمرکز کے درمیان اختلافات اور لڑائی مصنوعی ہے جس کامقصد قوم کو دھوکا دینا ہے ‘سیاسی جماعتوں پر سرمایہ داروں‘ جاگیرداروں کاقبضہ ہے‘انہوں نے پارٹیوں کو یرغمال بنارکھاہے ‘پارٹی الیکشن نہ کرانے والی جماعتوں کوآئندہ الیکشن میں حصہ لینے سے روکاجائے‘ ہمیں حکومت ملی تو صحت اورتعلیم مفت ہوگی‘ بزرگ شہریوں کو بڑھاپا الاؤنس‘ بیروزگار ‘تعلیم یافتہ نوجوانوں کو وظائف دینگے ‘غیرمسلموں کو اقلیت کہنے کے بجائے پاکستان برادری کہا جائے ۔ان خیالات کااظہارانہوں نے جمعہ کو حیدرآبادہائی کورٹ بار میں وکلا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان اسدا للہ بھٹو ‘ راشد نسیم‘ امیر جماعت اسلامی صوبہ سندھ ڈاکٹرمعراج الہدصدیقی‘ نائب امیر صوبہ سندھ عبدالوحید قریشی‘ امیر جماعت حیدرآباد طاہر مجید کے علاوہ یوسف لغاری ایڈووکیٹ‘ عبدالرحمان شیخ ایڈووکیٹ‘ عبدالمعید شیخ ایڈووکیٹ‘ حیدرآباد ہائی کورٹ کے صدر غلام اللہ چانگ ایڈووکیٹ ودیگرعہدیداران بھی موجود تھے اوروکلا کی بڑی تعداد نے امیرجماعت اسلامی کاخطاب سنا۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ ملک بھر کی بار اور جماعت اسلامی واحد ادارے ہیں جوجمہوری ہیں کیونکہ یہ باقاعدہ الیکشن کراتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ حیدرآبادماضی میں خوبصورت اورمحبتوں کاشہر رہا ہے لیکن آج شہر آنے کے بعد جو حالت دیکھی جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر لگے ہیں ‘حکمراں فوری طورپر جھاڑو دیکر کچرے اٹھواکر صورتحال بہتر بنائیں ورنہ عوام ان حکمرانوں پرجھاڑو چلادے گی۔
تازہ ترین