میہڑ (نامہ نگار)محکمہ تعلیم کے ملازمین کی طرف سے ڈفرنس بلز حاصل کرنے کے بعد اے جی سندھ کی طرف سے ضلع دادو کے 400 سو سے زائد اساتذہ کی آئی ڈیزبند کی گئی ہیں ،جس کی وجہ سے اس ماہ میں اساتذہ کو تنخواہیں نہیں مل سکیں گی، اس حوالے سے معلومات ملی ہے کہ ضلع دادو کے 4 تحصیلوں میہڑ ،جوہی ،دادو اور خیرپور ناتھن شاہ کے 400 سے زائد اساتذہ کی طرف سے 2013اور 2014 میں ڈفرنس بلز لیئےگئے تھے،جس معاملے کی سی ایم سندھ کی انسپکشن انکوائری ٹیم کی طرف سے تحقیقات کے بعد اساتذہ کی طرف سے لیئے گئے ڈفرنس بلز واپس کرنے اور پیسے وصول کرنے کا حکم دیا گیا تھا ، جس کے بعد اے جی سندھ کی طرف سے ضلع دادو کے 400 سو سے زائد اساتذہ کی آئی ڈیز بند کر دی گئی ہیں ، جس کی وجہ سے اساتذہ سخت پریشان ہیں۔ دوسری طرف سی ایم انسپکشن انکوائری ٹیم کے فیصلے کیخلاف اساتذہ کی طرف سے ہائی کورٹ بنچ لاڑکانہ میں ایک پٹیشن بھی داخل کرائی گئی تھی ، جس کے نوٹس بھی سیکریٹری تعلیم اور اے جی سندھ کو بھیجے گئے تھے ،جبکہ اساتذہ نے اس پٹیشن میں اپیل کی تھی کہ سی ایم آئی ٹی کا فیصلہ درست نہیں تھا اور دوبارہ تحقیقات کراکر کیئے گئے فیصلے پر نظر ثانی کی جائے ، جبکہ داخل پٹیشن کی شنوائی 17 فروری کو رکھی گئی ہے، اس کے باوجود بھی اساتذہ کی تنخواہیں22 جنوری2016 کو بند کی گئی ہیں۔ دوسری طرف ضلع دادو کے 400 سو سے زائد اساتذہ کی آئی ڈیز بند ہونے کی وجہ سے اساتذہ کو تنخواہیں اس ماہ میں نہیں مل سکیں گی،جبکہ تنخواہیں بند ہونے کیخلاف گذشتہ روز اساتذہ منور سموں ، گلزار علی بلیدائی ، دلمراد کھوسو ،خیر محمد بلیدائی ،روحل لاشاری نثار کھوسو،محمد بچل تھیبو اور دیگر کی قیادت میںاحتجاجی ریلی نکال کر ایوان صحافت کے سامنے دھرنا دیا گیا۔