اسلام آباد (نمائندہ جنگ) خصوصی عدالت نے سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت سنگین غداری کیس کی سماعت 21 مارچ تک ملتوی کرتے ہوئے وزارت داخلہ کو ملزم کی گرفتاری اور جائیداد ضبطگی کی کارروائی کرنے کا حکم دیا ہے اور آبزرویشن دی ہے کہ ملزم کو بیرون ملک سے واپس لانا وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے‘عدالت نے کہاکہ مشرف کوپکڑکرلائیں،ملزم کواب تک گرفتارکیوں نہیں کیا اور جائیدادکیوں ضبط نہیں کی گئی‘عدالت نے دفتر خارجہ اور ایف آئی اے حکام کو طلب کرتے ہوئے متحدہ عرب امارت کے ساتھ قانونی تعاون کےمعاہدے کی تفصیلات بھی طلب کرلیں‘پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس یاور علی خان اور بلوچستان ہائیکورٹ کی جسٹس طاہرہ صفدر پر مشتمل تین رکنی خصوصی بنچ نے جمعرات کے روز سابق صدر کیخلاف سنگین غداری کیس کی سماعت کی۔ جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دئیے کہ جب ملزم کے دائمی وارنٹ جاری ہوچکے ہیں تو ان کی گرفتاری کیلئے انٹر پول سے رابطہ کیا جاسکتا ہے، دس مہینے گزر گئے لیکن حکومت نے کوئی اقدامات نہیں کئے۔ سماعت کے دوران وزارت داخلہ کی طرف سے پرویز مشرف کی جائیدادوں اور ان کو ضبط کرنے کیلئے مجوزہ اقدامات کے بارے رپورٹ پیش کی گئی۔