• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مجھےکبھی اسکول میں دس پیسے جرمانہ نہیں ہوا آپ نے دس ہزار روپے کر دیا،آپ ٹینشن میں لگتے ہیں، اعتزاز احسن

لاہور (اے پی پی) سپریم کورٹ غیر معیاری خشک دودھ کے خلاف ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس میاں ثاقب نثار اور درخواست گزارملک ایسو سی ایشن کے وکیل اعتزاز احسن کے درمیان دلچسپ مکالمہ ہوا ۔چیف جسٹس کی سربراہی میں جسٹس عمر عطاءبندیال اور جسٹس اعجاز الا حسن پر مشتمل تین رکنی فل بنچ نے ہفتہ کو سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں کیس کی سماعت شروع کی تو اعتزاز احسن نے عدالت سے شکوہ کیا کہ میری ایک دن غیر حاضری کی سزا دس ہزار روپے، مجھے تو کبھی سکول میں دس پیسے جرمانہ نہیں ہوا تھا. جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ جرمانہ آپ کو نہیں، آپ کے ایسوسی ایٹ کو کیا تھا، اسی لئے آرڈر میں نہیں لکھوایا۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ میں اسلام آباد میں سینٹرز کی الوداعی تقریب میں مصروف تھا اس لئے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی تھی، اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ ایسو سی ایٹ کو بھی کیوں جرمانہ کیا، آپ نے آرڈر میں بھی لکھ دینا تھا. چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اگر آپ کہتے ہیں تو آرڈر میں بھی لکھ دیتا ہوں، اعتزاز احسن نے کہا کہ چیف جسٹس صاحب آپ مجھے ٹینشن میں لگتے ہیں، چیف جسٹس نے کہا کہ میں ٹینشن میں نہیں ہوں، آپ کو کس نے کہا، اعتزاز احسن نے کہا نظر آرہا ہے، آپ ٹینشن میں ہیں، چیف جسٹس نے اعتزاز احسن سے کہا کہ آپ کے ایسو سی ایٹ نے عدالت میں کھڑے ہو کر آپ کے چیمبر کا رعب دکھایا، جو یہاں رعب جھاڑے گا تو میں جونیئر اور سینئر وکیل کی تمیز نہیں کروں گا، وہ سزا پائے گا،جرمانہ ختم نہیں ہو سکتا، آپ کہتے ہیں تو جرمانہ میں ادا کر دیتا ہوں ،آپ یہ بات چھوڑیں اور خشک دودھ سے متعلق دلائل دیں۔عدالت نے کہا کہ ڈبہ بند دودھ ماں کے دودھ کا نعم البدل نہیں اور نہ ہی یہ دودھ ہے، درخواست گزارملک ایسوسی ایشن کے وکیل اعتزاز احسن نے کہا کہ یہ بچوں کی مکمل غذا ہے۔ جس پر عدالت نے اعتزاز احسن کو ہدایت کی کہ ایسی ہی عبارت لکھ لائیں ،عدالت اس کا جائزہ لے گی ورنہ اپنا فیصلہ سنائے گی۔
تازہ ترین