وزیر داخلہ احسن اقبال کا کہنا ہے کہ پاکستان کے 20 کروڑ عوام جمہوریت کے مالک اور محافظ ہیں، چند حلقے الیکشن سے پہلے پاکستان کے جمہوری مستقبل پر سوال اٹھاتے ہیں، احتساب کا نعرہ الیکشن سے پہلے کیوں مروڑ دیتا ہے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ کچھ قوتیں کوشش کرتی ہیں کہ اوچھے ہتھکنڈوں سے جمہوری عمل کا راستہ روکا جائے۔ عوام سب جانتے ہیں اس لیے یہ پروپیگنڈے اثر نہیں کر رہے۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ 5سال پہلے کوئی سرمایہ کار 10 ڈالر لگانے کیلئے تیار نہیں تھا، آج چینی سی پیک کی صورت میں اربوں ڈالرز کے منصوبے لگا رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ میں اپوزیشن لیڈر اوراپوزیشن جماعتوں کودعوت دیتاہوں کہ وزیراعظم کے ساتھ مل کرکام کریں۔
وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ کراچی میں پہلے پرچیاں چلتی تھیں اب وہاں پی ایس ایل کےٹکٹ حاصل کیے جا رہے ہیں، ابھرتے ہوئے پاکستان کے سفر کو جاری رکھنے کے لیے امن کو یقینی بنانا ہے۔
احسن اقبال نے کہا ہے کہ پرویز مشرف کو سیکیورٹی پہلے بھی حاصل تھی اور آئندہ بھی ملے گی،پرویز مشرف کو اچانک نئی عدلیہ سے انصاف کی امید ہوگئی ہے، کہیں مشرف کو کسی ڈرائی کلیننگ یا کلین چٹ ملنے کا یقین تو نہیں؟
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار پیش رو ہیں، کردار کشی کرنا نہیں چاہتا، لیکن اگست2016ء کے بعد ای سی ایل کے تمام فیصلے کابینہ کو بھیجنا ضروری تھا۔