لندن( مرتضیٰ علی شاہ)منی لانڈرنگ کیس میں لندن پولیس نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کو پولیس کے سامنے حاضری سے مستثنیٰ کر دیا ہے۔ تاہم اس حوالے سے تحقیقات جاری رہیں گی اور ضبط شدہ کرنسی اور سامان واپس نہیں ہوگا۔پولیس کا کہنا ہے کہ تحقیقات تفتیش کب مکمل ہوگی یہ کہنا مشکل ہے، شواہد کا باریک بینی سے جائزہ لے رہے ہیں، نئے شواہد ملنے پر دوبارہ گرفتار کیا جاسکتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اسکاٹ لینڈ یارڈ نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کو پولیس کے سامنے حاضری سے مستثنیٰ کردیا ہے ۔ جیو نیوز نے پیر کی سہہ پہر کو یہ خبر بریک کی کہ پولیس نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین ،سرفراز مرچنٹ، طارق میر، ایم انوراور 2دیگر افراد کومشورہ دیا ہے کہ ان کی ضمانت ختم کردی گئی ہے اور اب انھیں تفتیش کاروں کی جانب سے بتائی گئی تاریخوں پر تھانے میں حاضری کی کوئی ضرورت نہیں ہے لیکن اس کے ساتھ ہی پولیس نے یہ بھی اعلان کیاہے کہ پولیس کی ضمانت ختم کئے جانے کے یہ معنی ہرگز نہیں ہیں کہ ان کے خلاف اب کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی اس حوالے سے ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیاگیا ہے لیکن اس کے یہ معنی نہیں ہیں کہ انھیں اب تھانے آنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ پولیس نے یہ بھی اعلان کیا کہ ایم کیو ایم کے دفتر اور پارٹی کے قائد الطاف حسین کے گھر سے 2مختلف چھاپوں کے دوران جو رقم ضبط کی گئی تھی وہ واپس نہیں کی جائے گی اور مال جرم کی ایکٹ 2002 کے تحت تفتیش ختم ہونے تک پولیس کی تحویل میں رہے گی۔پولیس کے بیان میں کہاگیا ہے کہ تفتیش کب مکمل ہوگی اس بارے میں کسی مدت کاتعین بہت مشکل ہے ہم پورے انہماک کے ساتھ کام کرتے رہیں گے اور اس مقدمے کے حوالے سے تمام شواہد کی باریک بینی کے ساتھ تفتیش کرتے رہیں گے۔ جیو نیوز کے نمائندے کے اس سوال پر کہ اس مقدمے میں کسی کو چارج کرنے اور اس پر مقدمہ چلانے کافیصلہ کیاگیاہے پولیس کے ترجمان نے کہا کہ اگر کسی کو چارج کرنے اور مقدمہ چلانے کی ضرورت پیش آئی تو اسے عدالت میں حاضری کے سمن جاری کئے جائیں گے۔پولیس کا کہناہے کہ جن 6 افراد کی ضمانت ختم کی گئی ہے نئے شواہد موصول ہونے کی صورت میں انھیں دوبارہ گرفتار کیا کیا جا سکتا ہے۔ پولیس کے ایک ذریعے نے بتایا کہ یہ فیصلہ اس لئے کیاگیا ہے کہ یہ معاملہ بہت پیچیدہ ہے اور مشتبہ لوگوں کو مخصوص مدت تک کیلئے ہی ضمانت پر رکھا جاسکتاہے غیر معینہ مدت تک کیلئے نہیں۔ پولیس ذریعے نے بتایا کہ ایم کیو ایم سے متعلق تفتیش میں شامل بعض افراد 2سال سے زیادہ عرصے سے ضمانت پر تھے اور ان کومزید پولیس کی ضمانت پر نہیں رکھاجاسکتاتھا۔ایم کیو ایم کا کہناہے کہ اسے پولیس کی جانب سے یہ نوٹ ملا ہے کہ کرمنل چارج لگانے کیلئے شواہد ناکافی ہیں۔