سندھ اولمپک، پاکستان اولمپک اور کے پی کے اولمپک سے تصدیق موصول ہونےکے باوجود سندھ کی اسکواش ٹیم کو پشاور میں ہونے والے بین الصوبائی گیمز میں شرکت سے روک دیا گیا۔
قائم مقام سندھ اسکواش کے سیکرٹری سلمان خان نے جنگ سے باتیں کرتے ہوئے بتایا کہ ہماری ایسو سی ایشن کا تعلق سندھ اولمپک ایسو سی ایشن سے ہے جس کے صدر مظفر شجرہ ہیں وہ سندھ اولمپک کے چیئرمین بھی ہیں۔
بین الصوبائی گیمز کیلئے سندھ کی ٹیم کے ٹرائلز ہوئے اور آٹھ رکنی ٹیم سندھ کے دستے کے ساتھ روانہ ہوئی لیکن مقابلوں کے آغاز سے قبل ہی ہمیں کہہ دیا گیا کہ آپ کی ٹیم مقابلوں میں شرکت نہیں کرسکتی۔
گیمز میں شرکت سے صرف سندھ کی اسکواش ٹیم کو شرکت سے روکا گیا ہے۔ ایتھلیٹکس میں بھی دو ایسو سی ایشنز ہیں لیکن اس کے باوجود پاکستان اولمپک نے اپنی پالیسی کے تحت اپنے ایتھلیٹکس یونٹ کو شرکت کی اجازت دی جب کہ حیران کن طور پر سندھ اسکواش بھی اولمپک سے تعلق رکھتی ہے اسے گیمز میں شرکت کی اجازت نہیں دی گئی۔
سندھ اولمپک ایسو سی ایشن کے سیکرٹری احمد علی راجپوت نے جنگ کو بتایا کہ پاکستان اسکواش فیڈریشن کی مداخلت پر سندھ اسکواش کی ٹیم کو مقابلے سے روک دیا گیا، سندھ کی ٹیم پاکستان اولمپک سے جبکہ اسکواش فیڈریشن پاکستان اسپورٹس بورڈ سے الحاق رکھتی ہے۔ گیمز انتظامیہ نے ٹیکنیکلی طور پر تنازع بننے کے باعث دونوں ٹیموں کو مقابلوں میں روکا ہے۔