سہیل خاور, نمائندہ جنگ (یو اے ای)
پاکستان بزنس کونسل دبئی، امارات میں مقیم پاکستانی تاجروں اور تجارتی اداروں کی رہنمائی کے لئے مختلف پروگراموں کا انعقاد کرتی ہے بلکہ یہ پی بی سی کی ترجیحات میں شامل ہےکہ امارات میں پاکستان کا مثبت امیج اور پاکستانی تاجروں کو گائیڈ لائن دی جائے جس پر عمل کرکے اپنے بزنس کی راہ پر گامزن کریں۔ اس سلسلے میں کونسل نے دوپروگراموں کا انعقاد کیا۔ پی بی سی چھوٹے بڑے تاجروں کے دفاع اور پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے والوں سےتعاون اور تجارت کو فروغ دینے میں اہم کردار اد اکرتی ہے۔
’’پاکستان میںسرمایہ کاری کے شاندار مواقع‘‘ کے حوالے سے گزشتہ دنوںدبئی کےفائیو اسٹار ہوٹل میں تقریب کا اہتمام کیاگیا۔ جس کے مہمان خصوصی گورنر سندھ محمد زبیر تھے، جب کہ وزیر مملکت برائے سرمایہ کاری و چیئرمین بورڈ آف سرمایہ کاری پاکستان نعیم زمیندار ، سفیر پاکستان معظم احمد خان ، ہیڈ آف چانسری رانا ثمر جاوید، کمرشل قونصلر ڈاکٹر ناصر خان، عاشق شیخ مہمان گرامی میں شامل تھے۔
علاوہ ازیں ممتاز پاکستانی بزنس مین اور ممبران پاکستان بزنس کونسل سکندر سلطان خواجہ ، شبیر مرچنٹ ، محمد اقبال دائود ، ممتاز مسلم اور دیگر پاکستانی تاجربڑی تعداد میں موجود تھے۔ نظامت کے فرائض کامران احمد ریاض نے سر انجام دیئے۔ تقریب کا آغاز کرتے ہوئے پی بی سی کے صدر احمد شیخانی نے کہا،پی بی سی امارات میں پاکستانی اور غیرملکی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے لئے راغب کرتا ہے۔ پاکستان بزنس کونسل میں کمیونٹی اور سرمایہ کاروں کو مکمل معلومات فراہم کی جارہی ہیں،تاکہ مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کریں۔ پی بی سی انوسٹمنٹ بورڈ پاکستان اور پاکستانی بزنس مین جو وطن عزیز میں سرمایہ کاری کے خواہاں ہیںان کے لئے پل کا کردار ادا کرے گی۔
وزیر مملکت برائے سرمایہ کاری پاکستان نعیم زمیندار نے خطاب کرتے ہوئے کہا، حکومت کی پہلی ترجیح بیرون ملک مقیم سرمایہ کاروں کو پاکستان لانا ہے۔ ہم نے جدید تقاضوں کے مطابق سرمایہ کاری پالیسی مرتب کی ہےکہ پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے والوں کو ون ونڈو آپریشن کے ساتھ وہ تمام سہولیات مہیا کی جائیں گی جو عالمی معیار سے ہم آہنگ ہوں۔ سی پیک کے تحت ون بیلٹ ون روڈ منصوبوں سے خطے میں معاشی ترقی کے نئے راستے کھلیں گے۔
بیرون ملک مقیم پاکستانی واپس اپنے وطن پاکستان آکر بزنس انوسٹمنٹ ترجیحات کا فائدہ اٹھائیں۔ اب پاکستان میں دو بڑے مسائل انرجی اور امن و امان کی صورت حال پر قابو پالیاگیا ہے۔گورنر سندھ زبیر عمر کو بزنس کونسل کی جانب سے یادگاری شیلڈ اور گورنر کی طرف سے پی بی سی کے صدر احمد شیخانی کو یادگاری شیلڈ بھی دی گئیں۔ یہ شیلڈ احمد شیخانی کو پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے تاجروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے لئے راغب کرنے پر دی گئی۔
اس موقعے پر سفیر پاکستان معظم احمد خان نے بھی بزنس کونسل دبئی کی کارکردگی پر خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ آئندہ برسوں میں متحدہ عرب امارات سے پاکستان کے ساتھ تجار تی حجم میں اضافہ ہوگا۔ یہاں کے مقامی و پاکستانی تاجروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کرکے فائدہ اٹھانے کا سنہری موقع ہے۔
پاکستان بزنس کونسل دبئی کی جانب سے ایک اور سیمینار بعنوان ’’وقت شعاری‘‘ منعقد ہوا۔ جس میں عالمی شہرت یافتہ منتظم معاشیات چیئرمین واٹراینڈ الیکٹرک اتھارٹی شارجہ ڈاکٹر راشد علیم تھےاور ماہر تعمیرات علی عبیل غفار نے بھی لیکچر دیئے۔ تقریب میں پی بی سی کے صدر احمد شیخانی، کامران احمد ریاض ، سہیل اشرف، ثمینہ ناصر، محمد اجمل، راجہ محمد سرفراز سکندر، سلطان، اقبال دائود، اعجاز احمد شیخ ، شاہد افتخار کے ساتھ ساتھ 100سے زائد تاجر اور ممتاز شخصیات موجود تھیں۔ نظامت کامران احمد ریاض نے بخوبی سر انجام دی۔ باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا جس کی سعادت دانش ایوب نے حاصل کی۔ کامران احمد ریاض نے اپنے خطاب میں کہا کہ یو اے ای اور پاکستان کے تعلقات مثالی میں ہمیں یہاں ہر طرح سے سہولتیں اور حکومت یو اے ای کا تعاون حاصل ہے۔ وائس پریذیڈنٹ و بانی پاکستان بزنس کونسل سکندر سلطان خواجہ نے مہمان مقررین کا تعارف کروایا۔ ڈاکٹر راشد علیم نے بتایا کہ ہر انسان کامیابی حاصل کرنا چاہتا ہے۔ میں نے پچھلے 14سالوں میں شارجہ کے 4بڑے اداروں کی سربراہی کی ہے اور ان اداروں کو اپنی صلاحیتوں کا استعمال کرکے عروج تک پہنچایا ہے۔ آج یہ ادارے منافع بخش ہیں۔ڈاکٹر راشد علیم نے کامیاب تاجر یا انسان بننے کے زریں اصول بھی بتائے اور کہا کہ اگر آپ کا کسٹمر آپ سے ناخوش ہوتا ہے تو اس سے سیکھو کہ کن وجوہ پر وہ آپ سے ناخوش ہے اور حل نکالو۔ماہر تعمیرات علی عبیل غفار نے بتایا کہ میرا تعلق مصر سے ہے۔ میں نے پاکستان میں اپنی زندگی کا بڑا حصہ گزارا ہے۔ پاکستان میں کاروبار کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ پاکستانی قوم محنتی اور محبت کرنے والی ہے۔ آخر میں احمد شیخانی ، کامران احمد ریاض اور نتاشا زاہد نے مہمان خصوصی کوخدمات کےعوض پی بی سی کی جانب سے یادگاری شیلڈ زبھی پیش کیں۔