افغانستان کے دارالحکومت کابل کے رہائشی سید اسد اللہ پویا کے 18 ماہ کے بیٹے ڈونلڈ ٹرمپ کو نامعلوم افراد کی جانب سے جان سے مارنے کی دھمکیاں ملنے لگیں۔
اسد اللہ نے بتایا کہ جب انہوں نے اپنے بیٹے کے نام والی پوسٹ سوشل میڈیا پر شیئر کی تو کچھ افراد نے ہمارے بیٹے کو نقصان پہنچانے کی دھمکیاں دیں۔
ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کی جانب سے ان کے لیے انتہائی نامناسب الفاظ بھی استعمال کیے گئے اور کچھ لوگوں نے تو کہا کہ میں نے یہ سب کچھ امریکا میں سیاسی پناہ لینے کے لیے کیا ہے۔
اسد اللہ نے بتایا کہ میرے پڑوسیوں کی جانب سے بھی مجھے دھمکیاں دی گئیں اور جب میں گھر سے باہر نکلتا ہوں تو خود کو خوفزدہ محسوس کرتا ہوں۔
واضح رہے کہ افغانستان میں شہری نے امریکی صدر سے متاثر ہو کر اپنے بیٹے کا نام ڈونلڈ ٹرمپ رکھا تھا ۔انہیں یہ امید تھی کہ ہمارا بیٹا بھی امریکی صدر کی طرح ارب پتی ہو گا۔