• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپریم کورٹ کی مقتولہ سوشل ورکر پروین رحمٰن کے خاندان کی سکیورٹی بڑھانے کی ہدایت

اسلام آباد (صباح نیوز) سپریم کورٹ نے سوشل ورکر پروین رحمن کے قتل کیس میں جے آئی ٹی کی تشکیل تبدیل نہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے پروین رحمن کے خاندان اور اس کی این جی او کے ورکرز کی سکیورٹی بڑھانے کی ہدایت کر دی۔ جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔ کراچی پولیس کے ڈی آئی جی عامر فاروق کی تیار کردہ رپورٹ عدالت میں پیش کرتے ہوئے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے بتایا کہ مقدمہ کے تمام ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ کیس کا چالان مقامی عدالت میں پیش کر کے ٹرائل شروع ہو چکا ہے۔ 18 گواہان کے بیانات بھی ہو چکے ہیں۔ اس دوران مقتولہ کی بہن عقیلہ پروین کے وکیل راحیل کامران شیخ نے عدالت کو بتایا کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ میں پیش رفت لگ رہی ہے اور تفتیش درست سمت میں جا رہی ہے جس پر عدالت نے کہا کہ یہ عبوری رپورٹ ہے۔ جے آئی ٹی کو اپنا کام مکمل کر لینے دیا جائے۔ راحیل کامران ایڈووکیٹ نے کہا کہ انہیں خدشہ ہے کہ جے آئی ٹی کی تشکیل تبدیل نہ کر دی جائے۔ عدالتی استفسار پر حکومت سندھ کی طرف سے ایڈووکیٹ جنرل نے یقین دہانی کرائی کہ جے آئی ٹی تبدیل نہیں کی جائے گی۔ عدالتی استفسار پر ڈی آئی جی عامر فاروق نے درخواست کی کہ دو ہفتوں میں کیس کی تفتیش مکمل کر لی جائے گی۔ اس لئے عدالت تین ہفتوں کا وقت دے تاکہ رپورٹ تیار کر کے عدالت میں پیش کر دی جائے۔ عدالت نے تین ہفتوں میں رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت 24 اپریل تک ملتوی کر دی۔
تازہ ترین