امریکی ریاست ٹیکساس کے دو بڑے شہروں ہیوسٹن اور ڈیلس میں بھارت کیخلاف جنگ میں پاکستان کی جیت کی خوشی میں یوم تشکر کی تقاریب منعقد کی گئیں۔
ہیوسٹن میں تقریب سے ویڈیو لنک کے ذریعے امریکا میں متعین پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ، قونصل جنرل اشفاق چوہدری اور کمیونٹی رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔
دوسری جانب ڈیلس میں امریکی پاکستانی پبلک افیئرز کمیٹی کے زیرِ اہتمام ایک پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ اس تقریب کا مرکزی موضوع ’’بھارت اور پاکستان کے درمیان حالیہ کشیدگی اور مسئلہ کشمیر کے تناظر میں پاکستانی امریکی کمیونٹی کا مؤثر کردار‘‘ تھا۔
اس مکالمے کا مقصد نہ صرف جنوبی ایشیا میں امن کے قیام کی حمایت کرنا تھا بلکہ امریکا میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کو متحد کرکے ایک مؤثر سفارتی آواز بنانا بھی تھا، جو عالمی سطح پر انصاف اور انسانی حقوق کی وکالت کر سکے جس میں کمیونٹی کے ممتاز افراد، سیاسی رہنما، ڈاکٹرز، وکلاء، نوجوان اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھرپور شرکت کی۔
تقریب میں پاکستان کے قونصل جنرل آفتاب چوہدری نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔ انہوں نے اپنے خطاب میں اوورسیز پاکستانیوں کی خدمات کو سراہا اور کہا کہ پاکستانی کمیونٹی امریکا میں پاکستان کا مثبت چہرہ پیش کر رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سفارت خانے اور قونصلیٹ ہمیشہ کمیونٹی کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کی فلاح و بہبود کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ قونصل جنرل آفتاب چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ ہم آج یہاں اپنے وطن کی خوشی کا دن منا رہے ہیں، لیکن ہمیں اُن پاکستانیوں اور کشمیری بھائیوں کو نہیں بھولنا چاہیے جو آج بھی ظلم و ستم کا سامنا کر رہے ہیں۔
مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی ایک بین الاقوامی حقیقت ہے، اور پاکستان ہمیشہ اپنے کشمیری بھائیوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم جنگ نہیں چاہتے، لیکن اگر ہمارے خلاف جارحیت کی جاتی ہے تو ہم دفاع کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔ پاکستان نے ہمیشہ امن کا پیغام دیا ہے، لیکن ساتھ ہی ہماری افواج اور قوم ہر چیلنج کا مقابلہ کرنے کےلیے تیار ہیں۔
آفتاب چوہدری نے کہا کہ میں اوورسیز پاکستانیوں سے بھی گزارش کرتا ہوں کہ وہ امریکی نظام میں شامل ہوکر آواز بلند کریں، تاکہ دنیا کو یہ معلوم ہو کہ کشمیر صرف ایک جغرافیائی مسئلہ نہیں، بلکہ ایک انسانیت کا مقدمہ ہے۔
اس موقع پر معروف اٹارنی نعیم سکھیا نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اوورسیز پاکستانی نہ صرف ترسیلات زر کی بنیاد ہیں بلکہ پاکستان کے عالمی تشخص کے سفیر بھی ہیں۔
ندیم اختر نے تقریب میں خاص طور پر نوجوان نسل کی شمولیت کو سراہا اور کہا کہ ان کی تربیت اور رہنمائی کےلیے ایسے پلیٹ فارمز کی ضرورت ہے جو انہیں قومی مفادات سے جوڑے رکھیں۔
تقریب کا اختتام پاکستان زندہ باد کے نعروں سے ہوا، سب نے مل کر قومی ترانہ بھی پڑھا۔