• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
کولہا پوری چپل

ہم جو لباس زیب تن کرتے ہیں، اس میں موسم کا بڑا عمل دخل ہوتا ہے۔ سردیوں میں سرد ملبوسات اور گرمیوں میں ہلکے ملبوسات زیب تن کئے جاتے ہیں۔صرف لباس اور رہن سہن ہی کیوں، چپل اور جوتوں کا ٹرینڈ بھی موسم کے مطابق تبدیل ہوتا ہے۔ 

موسم گرما کی آمد آمد ہے۔ گرمیوں کے دنوں میں ہر کوئی دھوپ کی شدت سے نجات پانا چاہتا ہے ۔ 

چپل اور جوتے بھی ایسے زیب کرنے میں دلچسپی رکھتا ہے کہ پیروں کی نہ صرف خوبصورتی برقرار رہے بلکہ چلنے پھرنے کے دوران خوشگواریت کا احساس بھی ہو ۔

جب موسم گرما کی مناسبت سے چپل کی بات کی جائے تو کولہاپوری چپل سب کی اولین پسند ہوتی ہیں۔

ابتدا

تاریخی شواہد سے معلوم ہوتا ہے کہ بھارت کی ریاشت مہاراشٹر میںکولہاپوری چپل تیرھویں صدی میں بننا شروع ہوگئی تھی۔ پہلے اس چپل کو مختلف ناموں سے پہچانا جاتا تھا۔ 

جیسے کپاشی،پیتان، کچکڑی اور پکاری وغیرہ۔ ان مختلف ناموں کی وجہ ہی تھی کہ جس گاؤں میں یہ چپل بنتی تھی، اس پر اس گاؤں کا نام پڑجاتا تھا۔پھر مہاراشٹر کے بادشاہی خاندان ’’سوداگران‘‘ کی اس منفرد چپل پر نظر پڑی۔ 

سوداگران نے اس چپل کو اپنی تخلیقی صلاحیتیں بخشی، جس کے بعد آج اسے ہم کولہاپوری کے نام سے جانتے ہیں۔

اسٹائل

شروع میں کولہاپوری چپل گائے کی کھال اوردھاگے سے بنائی جاتی تھی اور اس کا تلوا انتہائی موٹا اور بھاری ہوتا تھا، جس کا وزن 2کلو تک ہوا کرتا تھا۔ 

کولہا پوری چپل

اپنا بھارتی تلوا بنانے وجہ یہ تھی کہ مہاراشٹر کے لوگ گرمی برداشت کرسکیں اور پہاڑوں پر بھی چڑھ سکیں۔ البتہ آج کل کی کولہاپوری چپل، وزن میں بہت ہی ہلکی ہوتی ہے اور تلوا پتلا اور ہموار ہوتا ہے۔جدید کولہاپوری چپل معیاری چمڑے سے مختلف اسٹائل، کلر اور ڈیزائن میں بنائی جاتی ہیں۔

جدت اور فیشن

روایتی کولہاپوری چپل گہرے براؤن رنگ میں آتی ہے۔ اس کے پلے (Flap)پر مختلف ڈیزائن بنائے جاتے ہیں، جب کہ عین مرکز (Centre)میں شوخ لال رنگ کا گولا لگایا جاتا ہے۔ یہ تو ہوئی روایتی کولہاپوری چپل کی۔ تاہم وقت کے ساتھ یہ چپل اب مختلف اسٹائل، رنگ اور ڈیزائن میں دستیاب ہونے لگی ہے۔

اگر رنگوں کی بات کریں تو کولہاپوری چپل اب ہرے، لال، گلابی،گولڈ، سلور، نیلے، پیلے، کالے، نارنگی اور دیگر کئی کلرز میں دستیاب ہے۔

کولہاپوری چپل کےبنیادی ڈیزائن میں بھی کئی تبدیلیاں لائی گئی ہیں۔ جیسے سنگل سائیڈ فلیپ کے بجائے ڈبل سائیڈڈ فلیپ اور اس کے اوپرخوبصورت ستاروں، موتیوں اور پتھروں کا بھی استعمال کیا جارہا ہے، تاکہ یہ چپل شادیوں، پارٹیوں اور دیگر مذہبی مواقع پر بھی پہنا جاسکے۔

حالانکہ اس سے پہلے کولہاپوری چپل پتلے ہموار تلوے کے ساتھ ہی آتی تھی، تاہم اب جیسے جیسے جدت آرہی ہے، اب کولہاپوری چپل ایڑی کے ساتھ بھی آنے لگی ہے، جس کے باعث اس منفرد چپل کے گلیمر میں اور بھی اضافہ ہوگیا ہے۔

یہ چپل ناصرف روایتی کرتے، شلوار قمیض، ساڑھی اور لہنگے پر خوب جچتی ہے بلکہ جینز اور ٹی شرٹ کو بھی کامپلی منٹ کرتی ہے۔

قیمت

کولہاپوری چپل مختلف قیمتوں میں دستیاب ہے۔ قیمتوں کا دارومداد اس بات پر ہے کہ چپل آپ کسی عام سی اسٹریٹ شاپ سے خرید رہے ہیں یا پھر ہائی اینڈ ہینڈ کرافٹ اسٹور سے۔

یہ چپل آن لائن بھی دستیاب ہے اور اس کی ڈیلیوری دنیا بھر میں دی جاتی ہے۔ کولہاپوری چپل کی ایک اور خصوصیت یہ ہے کہ اسے خواتین اور مرد، دونوں پہنتے ہیں۔

گلوبل اپیل

کولہاپوری چپل برصغیر میں عام فیشن لورز کے علاوہ بالی ووڈ اسٹارز کو بھی خوب پسند ہے۔ اس کے علاوہ امریکا، یورپ، کینیڈا، مشرق وسطیٰ، چین اور دیگر ایشیائی ملکوں میں بھی اس کی خوب ڈیمانڈ ہے۔

اس کی گلوبل اپیل کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے اپنے حالیہ دورہ بھارت کے دوران کولہاپوری چپل پہنی تھی۔

تازہ ترین