• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ججز کم بولیں زیادہ سنیں ، ایمانداری سے فیصلے کریں ،چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

راولپنڈی( نمائندہ جنگ) چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس محمد یاور علی نے کہا ہے کہ اچھے جج کی خصوصیت یہ ہوتی ہے کہ کم بولے زیادہ سنے اور ایمانداری سے فیصلہ کرے چیف جسٹس آف پاکستان کے الفاظ کی تائید کرتا ہوں کہ بار اور بینچ ایک جسم کے دو بازو ہیں ان کے مابین پیار محبت کی فضا قائم رہنے سے ہی سائلین کو انصاف کی فراہمی ممکن ہو پائے گی جب مجھے لگا کہ بار اور بینچ کے درمیان اختلافات بڑھ گئے ہیں میں گھر چلا جائوں گا، راولپنڈی بار کے لئے میرے دل میں خصوصی مقام ہے یہاں سے وابسطہ ججوں نے ہمیشہ بہت اچھے فیصلے کئے ہیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز ڈسٹرکٹ بار راولپنڈی میں خطاب کے دوران کیا، اس موقع پر ہائی کورٹ بار راولپنڈی بنچ کے جسٹس عباد الرحمان لودھی، جسٹس محمد امین احمد، جسٹس راجہ شاہد عباسی، جسٹس مسعود جہانگیر، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپنڈی خالد نواز کے علاوہ دیگر جوڈیشل افسران اور وکلا رہنما بھی شریک تھے، چیف جسٹس نے کہا کہ وہ بار اور بینچ کے درمیان اچھے اور خوشگوار تعلقات کی امید کرتے ہیں کیونکہ دونوں میں بہتر تعلقات سے ہی عوام کو انصاف کی جلد فراہمی ممکن ہوگی، ڈسٹرکٹ بار راولپنڈی کیلئے میرے لئے خصوصی اہمیت ہے اس کی بہت سی وجوہات ہیں انہوں نے کہا ججوں کو چاہیے کہ وہ ایماندارانہ فیصلے کریں، اس موقع پر ڈسٹرکٹ بار راولپنڈی کے صدر خرم مسعود کیانی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کے شکر گزار ہیں جنہوں نے تعیناتی کے بعد سب سے پہلے راولپنڈی کا دورہ کیا، انہوں نے کہا کہ حسن سلوک، روایات اور پیشہ ورانہ رویہ راولپنڈی بار کا طرہ امتیاز ہے ،انہوں نے چیف جسٹس سے وکلا کیلئے ہسپتال بنانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ سابق جسٹس خواجہ شریف نے ہسپتال کیلئے جگہ فراہم کر رکھی ہے جس پر ہسپتال کی تعمیر کی جا سکے اور یہ پاکستان بھر میں وکلا کے لئے پہلا ہسپتال ہو گا، ڈسٹرکٹ بار کے جنرل سیکرٹری راجہ عامر محمود نے کہا کہ ججوں کا وکلا کے ساتھ رویہ درست ہونا چاہئے ، تقریب کے اختتام پرصدر ڈسٹرکٹ بار راولپنڈی خرم مسعود نے چیف جسٹس یاور علی کو یادگاری شیلڈ اور گلدستہ پیش کیا۔
تازہ ترین