لاہور(نیوز ایجنسیاں/مانیٹرنگ سیل) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ عدلیہ لگائے یا کوئی اور آئین میں جوڈیشل مارشل لاءکی گنجائش نہیں،جمہوریت کو ڈی ریل ہونے نہیں دینگے، میرے ہوتے عدلیہ کے اندر اور باہر سے مارشل لاءنہیں آئے گا، ہمیں ووٹ کی عزت بھی ہے اور قدر بھی، پاکستان میں صرف ایک ہی طرز حکومت ہے اور وہ صرف جمہوریت ہے ، ملک کو آئین اور قانون کے مطابق چلنا ہے، ماورائے آئین اقدام کو برداشت نہیں کیاجائے گا، جمہوریت کوڈی ریل ہونے نہیں دینگے، اچھے حکمران آنےسےملک کی تقدیر بدلتی ہے، قسم کھاتا ہوں ملک میں جمہوریت کوکوئی نقصان نہیں،کسی کوشک نہ ہو،انصاف بلا تفریق ہوگااو رہوتا نظر آئیگا، ایک قوم بن کر آزادی کا تحفظ ہوسکتا ہے اور ہمیں ایک قوم بن کردکھانا ہے،اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ عدلیہ کی ذمہ داری ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز کیتھڈرل چرچ مال روڈ میں یوم پاکستان کی مناسبت سے منعقدہ پر وقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر انہوں نے پرچم کشائی کے ساتھ بچوں میں انعامات بھی تقسیم کیے۔ چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے میری قوم خوش نصیب ہے کہ وہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کاحصہ ہے ہمیں اس ملک کی عزت کرنی چاہیے اور اللہ تعالی کا شکر ادا کرنا چاہیئے کہ ہم آج ایک آزاد قوم ہیں۔ہم ایک آزاد ملک میں رہ رہے ہیں، ہمیں اسکاخیال رکھناہے ۔آج کے دن ہمیں اپنے اسلاف کی قربانیوں کو یاد کرناچاہیے اور اپنی سگی ماں سے بڑھ کر اس ملک کی عزت کرنی چاہیے۔ یہ ملک ہمارے لیے ایک نعمت ہے اور بحیثیت قوم ہمیں ہر قربانی کیلئے تیار رہنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ محکومی اور محرومی بہت بڑی ذلت ہے۔ہمیں آزادی کے احترام کے ساتھ اس کا تحفظ بھی کرنا ہے، جو صرف الفاظ یا دکھاوے سے نہیں ہوتا۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ایک قوم بن کر آزادی کا تحفظ ہوسکتا ہے اور ہمیں ایک قوم بن کردکھانا ہے۔جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ زندگی کا مقصد کچھ کرنے کا ہونا چاہیے جیسے ہمارے بزرگوں نے اس ملک کیلئے جدو جہد کی اور یہ پاکستان آزاد ہوا، ہمارے بزرگوں کو سلام ہے جن کی وجہ سے ہم آزاد قوم ہے۔چیف جسٹس نے آزادی کی قدروقیمت اور تعلیم کی اہمیت پر روشنی ڈالی، انہوں نے کہا کہ ہم خوش قسمت لوگ ہیں کہ ہم آزاد ملک میں پیدا ہوئے، تعلیم ہی قوموں کی ترقی کا راز ہے، میں آج کے دن صرف آپ سے ایک قربانی مانگ رہا ہوں کہ زیادہ سے زیادہ تعلیم حاصل کریں کیونکہ جو قومیں تعلیم حاصل نہیں کرتیں وہ پیچھے رہ جاتی ہیں۔جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ہمیں نئی نسل کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنا ہے کیونکہ یہی قوموں کی ترقی کا راز ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں اپنی زندگی میں انسانیت کے لیے کچھ نہ کچھ ضرور کرنا چاہیے۔چیف جسٹس نے کہا کہ پاکستان کی اقلیتیں عدلیہ کی جان ہیں،اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ عدلیہ کی ذمہ داری ہے، اللہ کا شکر ہے کہ آج ہم آزاد ہیں،قائد اعظم اور علامہ اقبال جیسی ہستیوں کو سلام پیش کرتے ہیں جن کی جدوجہد اور قربانیوں کے تحت ملک میسر آیا۔ چیف جسٹس نے مزید کہا کہ ملک کی ترقی کیلئے اہم ترین عنصر لیڈر شپ ہے اور ملک کی ترقی کا اہم جز قانون کی حکمرانی، آزاد عدلیہ اور لوگوں کو بلاتفریق انصاف فراہم کرنا ہے۔ منصف کیلئے بلاتفریق انصاف کرنا ضروری ہے، ملک میں انصاف ہوتا ہوا دکھائی دینا چاہیے،ہمیں اپنی زندگی میں انسانیت کیلئے کچھ نہ کچھ ضرور کرنا چاہیے۔چیف جسٹس نے کہا کہ کسی کو زعم نہیں رہنا چاہئے کہ امیر اور غریب کیلئے الگ انصاف ہو گا، منصب کا کردار،نڈر بے باک اور کسی دبائو کے بغیر قانون کے تابع انصاف فراہم کرنا ہے۔انصاف کی فراہمی ملکی ترقی کیلئے اور معاشرے کی مضبوطی کیلئے لازم ہے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ دعا کریں کہ اللہ ہمیں عمر خطاب ثانی سے نوازیں،ہمیں ایسی قیادت میسر آئے جو اچھی ساکھ کی مالک ہو۔اچھے حکمران آنے سے ملک کی تقدیر بدلتی ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ آج کل جوڈیشل مارشل لاءکی باتیں ہورہی ہیں میں واضح کردوں کہ میں نے اور میرے ساتھی ججز نے آئین کے تحفظ کا حلف اٹھایا ہے۔