ملتان (سٹاف رپورٹر ) سینئر سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ پاکستان کی سوئی آخر تک پہنچ چکی ہے چوہدری نثار ملک کو آئین کے مطابق چلنے دیں اور مجھے خاموش رہنے دیں وہ آج تک اپنے گھر کے علاقہ چکری سے الیکشن نہیں جیت سکے‘نوازشریف نےمجھےواضح طورپرکہہ دیاہےکہ آپ جہاں سےالیکشن لڑیں گےآپ کےمقابلےمیں امیدوارنامزدنہیں کرینگے‘میرے پاس تو ٹکٹ ہےچوہدری نثارکےپاس ٹکٹ نہیں ہے، چوہدری نثار نے پارٹی سے میرے تعلقات خراب کرائے ۔ رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سےخطاب کرتےہوئےمخدوم جاویدہاشمی نےکہاکہ چوہدری نثاراورمیراعرصہ درازسےتعلق ہےاب چوہدری نثار کےپارٹی کیساتھ کیسے تعلقات ہیں مجھےمعلوم نہیں لیکن چوہدری نثارکےاختلاف کاپارٹی کوکوئی فائدہ نہیں ہورہا‘ امیدہےشہبازشریف ان کےاختلافات کابہترحل نکالیں گے لیکن یہ حقیقت ہے کہ چوہدری نثار کے اسٹیبلشمنٹ سےاچھےتعلقات ہیں میں ابھی کسی جماعت میں نہیں ہوں لیکن شریف فیملی سےاچھے تعلقات ہیں اور میری دونوں بھائیوں سےبےتکلفی ہے‘چوہدری نثار کا دل سےاحترام کرتاہوں شہبازشریف وزیراعلیٰ بنیں یاچوہدری نثاروزیراعظم‘مجھے اس سےکیا لینا دینا میں صوبائی اسمبلی کاامیدوارنہیں البتہ قومی اسمبلی کاالیکشن لڑونگا مجھے وہ وقت بھی یادہےجب چوہدری نثاراورشہبازشریف نے میرے پاس آکروزیربننےکی پیشکش کی‘میں نےجمہوریت کوبچایا آج بھی جمہوریت کےراستےپرچل رہا ہوں‘حلقہ بندیوں کا جائزہ لیکرالیکشن لڑنےکافیصلہ کرونگانواز شریف نے مجھے کہہ رکھاہےکہ آپ جس حلقہ سےالیکشن لڑیں گے مسلم لیگ امیدوارنامزدنہیں کریگی یہ اصل میں ن لیگ کاٹکٹ ہے جو مجھے مل چکاہےمیرےاگر پارٹی سے کوئی اختلاف ہوئے تھے توان تعلقات کوخراب کرنےمیں چوہدری نثارکاہاتھ ہے‘ جب میں مسلم لیگ کا قائم مقام صدربنا تو چوہدری نثار نے مجھے تسلیم نہیں کیاتھااوراجلاس میں بیٹھ کرمیرامذاق اڑانےکی کوشش کرتےتھےلیکن میں نےکبھی پروانہیں کی ان کامیرے خلاف بیان سمجھ سے باہرہے‘مجھےکسی عہدے کا لالچ نہیں‘ملک میں جب جمہوریت چلنے لگتی ہے تو کچھ طاقتورعناصردخل اندازی کرنے لگ جاتے ہیں چوہدری نثار نے ہمیشہ کسی اور کی زبان استعمال کی جب بھی کبھی پارٹی پر مشکل وقت آیا چوہدری نثار یاتو بیمار ہوکر ہسپتال پہنچ جاتے ہیں یاپھرگھر میں نظربند ہوتےہیں اور میں جیل میں ہوتاہوں‘12اکتوبرکوجب وزیراعظم ہائوس میں میاں نواز شریف پر بندوقیں تان لی گئیں اورمنتخب وزیراعظم کو گرفتار کر لیا گیا تو چوہدری نثاربندوقوں کےسائےسے کس طرح باہرنکلے یہ فن انہیں ہی آتاہے‘پارٹی پربحران آیاتوکلثوم نوازنےباہرآکرپارٹی کو سنبھالا اور میں کلثوم نواز کے ساتھ تھا آج جب پارٹی ڈیڈ ہورہی تھی تو مریم نوازنے مسلم لیگ کو متحرک کیاہےاور وہ عوام سےاچھے انداز سے خطاب کرتی ہیں میری بیٹی ہیں انہوں نے جمود کی کیفیت توڑی ہے اور اپنی والدہ کی طرح پارٹی کو بچالیا ہے چوہدری نثارپارٹی کو بند گلی میں داخل کرناچاہتے ہیں وہ خودوزیراعظم بنناچاہتے تھے اس لئے انہوں نے شاہد خاقان عباسی کو بھی تسلیم نہیں کیا۔