کراچی(جنگ نیوز)جیو کےپروگرام آپس کی بات میں گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما سینیٹر مصدق ملک نے کہا کہ جاوید ہاشمی نے تحریک انصاف چھوڑتے ہوئے جو باتیں کی تھیں وہی بعینہ ہوئیں، آصف زرداری نے کہا تھا کہ الیکشن اربوں کا کھیل ہے اور ن لیگ کے پاس اتنا حوصلہ نہیں کہ وہ اتنے پیسے خرچ کرسکے، وزیرا عظم نے کہا تھا کہ سینیٹ کا حال سب جانتے ہیں لیکن اگر نمائندگان پیسے کی بنیاد پر آئے تو ان کیخلاف بات کرتے رہیں گے، ن لیگ نے نظام کو ڈی ریل ہونے سے بچایا ۔ رہنما پیپلزپارٹی چوہدر ی منظور نے کہا کہ ن لیگ کا لہجہ مقام عبرت قریب آنے کے باعث تلخ ہوتا جارہا ہے، ملک میں ہر شرمناک کھیل کا آغاز ن لیگ نے کیا ہے، سیاست میں پیسوں کا کھیل ن لیگ نے چھانگا مانگا سے شروع کیا، کوئٹہ میں رفیق تارڑ کے ساتھ پیسے بھیجے اور وہ پیسے استعمال ہوئے،ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے حوالے سے کہا تھا کہ وہاں ممبر صوبائی اسمبلی ممبران کے درمیان پیسے چلائے، چوہدری منظور کا کہنا تھا کہ ن لیگ اگر کوئی اچھی چیز لائیں گے تو ہم ان کے ساتھ ہوں گے،آصف زرداری نے جو اپنے بیان میں اربوں کا لفظ استعمال کیا وہ”ع“ والا عربوں تھا، ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن نے جو بلوچستان میں کیا اس کا خمیازہ بھگتا ہے،عمران خان کے بیان کے بعد اگر کے پی کے سے استعفیٰ آجاتے تو سینیٹ الیکشن ملتوی ہوجاتے۔ سینئر تجزیہ کار سلیم بخاری نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے اگر ماضی میں کوئی غلطی کی تو اس کا مطلب نہیں اس کو بنیاد بنا کر پیپلزپارٹی بھی برا کام کرے،آصف زرداری نے اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہاں میں نے کیا تھااور پنجاب میں بھی کروں گا بیان شدت اختیار کرگیا، سینیٹ انتخابات کی بات آگے بھی چلے گی کیونکہ اب عام انتخابات قریب ہیں اور اس لین دین کا آئندہ انتخابات پر بھی اثر جائے گا، بلوچستان میں جو کچھ ہوا اسکو تاریخ میں اچھے الفاظ سے یاد نہیں کیا جاسکتا، مسلم لیگ ن کے ساتھ سینیٹ میں جو ہوا اس کا ڈھنڈورا دو سال سے پیٹ جارہا ہے جو ن لیگ کے ساتھ ہوا یہ ایک پلاننگ کے تحت ہوا جس میں طاقت ور حلقے شامل ہیں۔ ایم کیو ایم پی آئی بی رہنما علی رضا عابدی نے کہا کہ ایم کیو ایم میں تقسیم نہیں ہونی چاہئے تھی، پارٹی اختلافات پارٹی کے اندر حل ہوتے میڈیا پر نہیں آ نے چاہئں تھے، کنور نوید کی درخواستیں منظور ہونے پر ہمیں حیرت ہوئی، چاہتے ہیں پھر سے ثالثی ہوجائے اور مزید تقسیم سے پارٹی بچ جائے، فاروق ستار سے آج بات ہوئی تو وہ نہیں چاہ رہے ہیں کہ اس کیس کو چیلنج کیا جائے لیکن پارٹی کے کچھ ساتھی چاہتے ہیں کہ فیصلہ چیلنج کیا جائے، علی رضا عابدی کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کا اختیار نہیں کہ وہ اس طرح کا فیصلہ کرے یہ ٹرائل کورٹ کا کام تھا، اس فیصلے کے بعد نیا پینڈورا باکس کھل گیا ہے، کل اگر عائشہ گلا لئی جاکر کہیں کہ عمران خان نہیں بلکہ پارٹی ہیڈ ہیں تو پھر مسئلہ کھڑا ہوسکتا ہے، سازش میں بہادر آباد کے لوگ آپ کیخلاف استعما ل ہوئے ہیں کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بیشک لوگ آلہ کار بنتے ہیں اور کچھ مجبوریاں بھی ہوتی ہیں ، پی ایس پی بھی اتنی بڑی جماعت بنی ہے اس میں کئی لوگ آلہ کار بنے ہیں،آج کے فیصلے سے پتا چل گیا ہے کہ مسئلہ کامران ٹیسور ی نہیں تھے کنوینئر شپ تھی،علی عابدی کا کہنا تھاکہ وہ فاروق ستار کے ساتھ کھڑے ہیں، کل میٹنگ ہوگی مزید فیصلے متوقع ہیں۔ سینئر تجزیہ کار مظہر عباس نے کہا کہ ایم کیوایم کے گروپس اتفاق کی بات نفاق کے تڑکے کے ساتھ کرتے ہیں، ان کے دونوں گروپس یہ اور وہ کی سیاست پر چل رہے ہیں، الیکشن کمیشن کا فیصلہ ایم کیو ایم بہادر آباد کے حق میں جارہا ہے لیکن اس فیصلے کے بعد فاروق ستار گروپ ختم نہیں ہوسکتا ، اس فیصلے سے انہیں دھچکا لگا ہے، کنویئرشپ مل جانا اور پتنگ کا نشان حاصل ہونے کا فائدہ جب ہوگا جب لوگ بھی ساتھ کھڑے ہوں ، اگر نفاق جاری رہا تو پتنگ کٹ سکتی ہے، دونوں گروپوں کے آپس کے اختلاف سے الیکشن میں انہیں نقصان ہوسکتا ہے۔