• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
 
مختصر کہانیاں

الجھن

بچپن میں اُسے دھاگوں کو اُلجھانا بہت اچھالگتاتھا ۔

سارے الگ الگ دھاگوں کو وہ یکجا کرکے اُلجھادیتی تھی۔

لیکن آگے زندگی کی الجھنوں میں وہ خود اُلجھ کر رہ گئی۔

کیونکہ سُلجھانا اُس نے کہاں سیکھاتھا۔ (ڈاکٹرحمیرہ سعید)

سوچ

اُس کے شوہر نے اُس کے قدموں پرپابندی لگادی تھی،کہیں بھی تنہا جانے سے منع کررکھاتھالیکن اُسے بالکل بُرا نہیں لگتاتھا۔

کیوں۔؟کیوں کہ اُس نے صرف قدموں پر پابندی لگائی تھی۔

اُس کی زبان‘ الفاظ‘ دل‘ دماغ‘ خیال اور سوچ کو قید نہیں کیاتھا۔

اس سے بڑھ کر ایک شوہر اور کیا کرسکتا ہے۔

(بنت ہوا)

فلرٹ

فلرٹ کرنے میں مجھے بہت لطف آتاتھا۔

اورپھر لڑکیاں بھی توآسانی سے پٹتی ہیں۔

میں نے بہت لڑکیوں سے فلرٹ کیا۔

لیکن کسی لڑکی سے شادی نہ کرپایا۔

ہر لڑکی کودیکھ کر یہی لگتا

کیا پتہ اُس لڑکی سے بھی کسی نے میری طرح فلرٹ کیا ہوگا؟۔ 

( بنت احمد)

ارےہاں

اس نے اپنی تلاش میں گھر بار تیاگ دیا اور چار کھونٹ گھومتا پھرا، اور تلاش کرتے کرتے بھول گیا کہ وہ کیا تلاش کئے جا رہا ہے، مگر ایک دن اچانک اپنے آپ کو پھر اپنے گھر کی چوکھٹ پر پا کر مسرت سے اس کی گھگی بندھ گئی، کہ وہ گھر ہی تو بھولے ہوئے تھا، اور یہیں لوٹ کر عین وہیں پہنچ گیا ہے، جس مقام کو ڈھونڈنے یہیں سے نکل کھڑا ہوا تھا۔

(جوگندر پال )    

تازہ ترین
تازہ ترین