• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
محبّت کا نسخہ عجب مل گیا

انور شعورؔ

محبّت کا نسخہ عجب مل گیا

جو ہم چاہتے تھے وہ سب مل گیا

رفاقت کے موسم کی کیا بات ہے

ہمیں دورِ عیش و طرب مل گیا

نہیں مل سکا تھا جو بروقت، وہ

خدا کی عنایت سے اب مل گیا

تعیش ہماری ضرورت نہیں

یہ ساماں ہمیں بے سبب مل گیا

زمیں پر نچاکر ہمیں کیا سواد

تجھے گردشِ روز و شب مل گیا

کہاں تھے مرے دل کے محتاج وہ

یہ تحفہ اُنھیں بے طلب مل گیا

کوئی خواب تھا یا ملاقات تھی

نہ معلوم وہ ہم سے کب مل گیا

خرافات ہم چھوڑ دیں گے شعورؔ

اگر کوئی جینے کا ڈھب مل گیا

تازہ ترین
تازہ ترین