• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
سیلفی لینے کے شوق میں جان دینے والے...

آج کل لوگوں نے سوشل میڈیا کو اپنی زندگی کا اہم ترین حصہ بنالیا ہے ، وہ اپنی خوشی اور غم کو سوشل میڈیا میں اپنے دوستوں سے شیئر بھی کرتے ہیں اور اس کا ذریعہ سیلفی بنتی ہے۔

موبائل فون کے ذریعے اپنی تصویر بنانے کا عمل سیلفی کہلاتا ہے جس کا رجحان موبائل میں کیمروں کے عام ہونے سے زیادہ بڑھا ہے۔

مانا کہ تصویریں یادیں تازہ کرتی ہیںلیکن آج کل یہ یادوں کے لیے کم اور خود نمائی کے لیے زیادہ استعمال ہورہی ہیں۔ لوگ شہرت کی خاطر خطرناک سیلفی لینےکی کوشش میں اپنی جان تک سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں ۔

2013 تک لفظ سیلفی اتنی شہرت اور اہمیت اختیار کر گیا کہ آکسفورڈ ڈکشنری نے اسے سال کا مشہور لفظ قرار دیا۔ سیلفی کے بغیر آجکل سوشل میڈیا بے معنی ہے۔

سیلفی کے شوق نےشرح اموات میں بھی اضافہ کردیا ہے۔ 2014 جو کہ سیلفیوں کا سال کہلاتا ہے صرف اس سال33000 لوگ سیلفی لیتے ہوئے جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

 ایک رپورٹ کے مطابق 2015 میں شارک حملوں میں اتنے لوگ نہیں مارے گئے جتنے سیلفی لیتے ہوئے موت کے منہ میں گئے ہیں۔ انہی شوقین لوگوں کے بارے میں آج ہم آپ کو بتا ئیں گے جو سیلفی لیتے ہوئے موت کا شکار ہوئے۔

پاکستان

دسمبر 2015 میں راولپنڈی میں پاکستان ریلوے کا 22 سالہ ملازم چلتی ٹرین کے سامنے ٹریک پر سیلفی لینے کی کوشش کے دوران ٹرین سے ٹکرا کر موت کا شکار ہوا۔

بھارت

13فروری 2016 میں 18 سالہ کالج کے طالب علم کی ناسک میں یوی ڈیم کے اوپر سیلفی لینےکے دوران ڈوب کر جان چلی گئی ، اس موقع پر دوست کو بچانے کے لیے چھلانگ لگانے والا نوجوان بھی بچ نہ سکا اور وہ بھی ڈوب گیا۔

فلپائن

اکتوبر2014کو18 سالہ خاتون کی ساحل سمندر پر دوستوں کےساتھ سیلفی لینے کے دوران ایک بڑی لہر ان کو ساتھ بہا کر لے گئی ۔

روس

جولائی 2015کو 21 سالہ نوجوان کی گریجویٹ ہونے کے بعد پل پر یادگار سیلفی لینے کی کوشش میں گرنے سے موت کا شکار ہوگیا۔

آسٹریلیا

5 مارچ 2016کو نوجوان نے پستول کے ساتھ سیلفی لینے کے دوران خود کو ہی گولی مار لی۔

رومانیہ

18سالہ نوجوان نے ٹرین کے اوپر سیلفی لینے کی کوشش کی تو 24 ہزار وولٹ کے تار پر پائوں لگنے کی وجہ سے اس کی زندگی کا چراغ گل ہوگیا۔

تازہ ترین