• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہم ہر خوراک کے ساتھ کتنا پلاسٹک کھاجاتے ہیں؟

ہم ہر خوراک کے ساتھ کتنا پلاسٹک کھاجاتے ہیں؟

کیا آپ کو اندازہ ہے کہ آپ ہر سال ساڑھے 68 ہزار پلاسٹک کے خطرناک ذرات کھانے کے ساتھ نگل جاتے ہیں؟ یعنی ہر خوراک کے ساتھ پلاسٹک کے 100 ذرات پیٹ میں اپنی جگہ پکی کرلیتے ہیں۔

برطانوی ہیریٹ واٹ یونیورسٹی کی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ ہماری خوراک کاحصہ بننے والے یہ خطرناک پلاسٹک کے ذرات، گھر کی دھول ،آب و ہوا اور کھانے کے برتنوں میں موجود ہوتے ہیں۔

محققین نےمختلف گھروں میں کھانےکے اوقات میں برتنوں اور کھانے کی جگہ کاجائزہ لیا،14 ذرات کھانےکے برتنوں میں موجود تھے جبکہ 20 منٹ کے کھانے کے دورانیے میں 114 پلاسٹک ذرات ہر کھانے کی تھالی میں موجود تھے ۔

محققین کے مطابق شیل فش کے ذریعے 100 پلاسٹک کے ذرات ہر سال پیٹ میں داخل ہوجاتے ہیں جبکہ گھر کے کھانے میں یہ مقدار ساڑھے 68 ہزار بنتی ہے۔

یونیورسٹی کے پروفیسر ٹیڈ ہنری کا کہنا ہے کہ تحقیقی نتائج ان لوگوں کے لئے چونکادینے والے ہیں جو یہ سمجھتے ہیں گھرکی دھول کے مقابلے میں سی فوڈ میں پلاسٹک کے ذرات زیادہ ہوتے ہیں۔

ان کا مزید کہناتھاکہ ہم نہیں جان سکے یہ ذرات کہاں سے آتے ہیں لیکن یہ گھر کے اندریا ہمارے ماحول میں موجود ہوتے ہیں۔

تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ گھر کے پکے کھانے میں ملنے والے پلاسٹک ذرات خوراک یا کوکنگ انوائرنمنٹ میں نہیں بلکہ گھر میں موجود دھول میں پائے گئے۔

تازہ ترین