گزشتہ دنوںگورنر مدینہ منورہ شہزادہ فیصل بن سلمان نے جامعہ اسلامیہ کے زیر انتظام دس روزہ، ساتویں ثقافتی میلےکا افتتاح کیا۔ اس موقعے پہ پاکستانی نائب ناظم الامور شائق بھٹو نے پاکستانی اسٹال کا دورہ کیا اور کہا کہ بیرون ملک ہمیں ہرسطح پر اپنی تہذیب و ثقافت اور ملک کے امیج کو زیادہ سے زیادہ بہتر انداز میںپیش کرنا چاہیے۔
اس موقعے پرپاکستانی اسٹال کی نگراں وقار چنہ سندھی اور زبیر ہاشم نے جنگ کو بتایا کہ فیسٹیول کے شائقین میلہ دیکھنے کے لیے بڑی تعداد میں یہاں پہنچےہیں ،انہوں نے پاکستانی لباس،دست کاری اورسندھی ملبوسات کو پسند کیاہے۔ جامعہ اسلامیہ مدینہ میں زیرتعلیم پاکستان سمیت 80ممالک کے طلباء نے اسٹال لگائے جن میں سعودی عرب، افغانستان، فلسطین، انڈیا، مالی، کوسوفا، داغستان، ملائشیا،انڈونیشیا ، برما اورتھائی لینڈ شامل تھے۔ سعودی سیکوریٹی کے اہلکاروں نے بھی ایک ایسا اسٹال لگایا ، جس میں زمانئہ قدیم میں استعمال ہونے والے وائر لیس،کیمرہ،ٹیلیویژن، لالٹین اور تصاویر کی نمائش بھی رکھی گئی تھی۔ساتھ ہی شاہ فیصل بن عبدالعزیز کے زمانے میں ان کےزیر استعمال ذاتی اشیاء نمائش میں دیکھنے والوں کی توجہ کا مرکز بنی رہیں۔میلے میں اس بار امریکی طلبا نے بھی اپنے اسٹال لگائے تھےجبکہ مدیر جامعہ ڈاکٹر حاتم بن حسن مرزوقی نے مسلسل میلے کی نگرانی کی۔ دوسری جانب سعودی طلباء نے عرب مہمان نوازی ،عربی قہوے اور کھجور پیش کرتے ہوئے کی۔میلے کے داخلی گیٹ پہ مختلف ممالک کے قومی پرچم کے ساتھ پاکستانی پرچم بھی نمایاں تھا۔
پاکستان تھنکرز فورم کے زیر اہتمام،گزشتہ دنوں انسانی حقوق کی چیمپئن عاصمہ جہانگیر کی یاد میں ایک تعزیتی اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔ نالج کور میں منعقدہ اس اجلاس میں شہر ریاض کی تقریباً تمام سیاسی، سماجی ، ادبی و ثقافتی تنظیموں کے نمائندگان نے شرکت کی۔ اجلاس کی صدارت، پاکستان تھنکرز فورم کے صدر رانا خالد نے کی۔ ریاض کے ممتاز دانش ور پروفیسر گوہر رفیق اجلاس کے مہمان خصوصی تھے۔ فرح احسن اور وسیم ساجد نے نظامت کے فرائض بخوبی سرانجام دیے۔ اجلاس کا آغاز ایک خصوصی ڈاکیومنٹری کے ذریعے کیا گیا۔ جس میں عاصمہ جہانگیر کی زندگی کے مختلف گوشوں پر روشنی ڈالی گئی۔
پاکستان تھنکرز فورم کے صدر رانا خالد نے عاصمہ جہانگیر کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئےکہا کہ عاصمہ ایک بہادر اور نڈرخاتون تھیں ،انہوںنے زندگی اپنے اصولوں پر گزاری اور ان پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا۔ پروفیسر رفیق گوہر نے کہا کہ آئین و قانون کے حق میں آواز اٹھانے والا طبقہ پاکستان میں ہمیشہ تنقید کی زد میں رہا اور عاصمہ قانون اور حق گوئی کی علمبردار تھیں۔ یونس ابو غالب نے کہا کہ پاکستان کا مظلوم اور پسا ہوا طبقہ آج یتیم ہوگیا۔
اسٹیبلشمنٹ کی ریشہ دوانیوں کےخلاف جس جرات اور بہادری سے عاصمہ نے آواز اٹھائی، اس کی مثال نہیں ملتی۔ احسن عباسی نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں عاصمہ ہمیشہ درست سمت میں کھڑی رہیں ۔عاصمہ جہانگیر پاکستان کا اصل چہرہ تھیں۔
دیگر مقررین میں تسنیم امجد، مہوش انور، تصدق گیلانی، خالد اکرم رانا، رؤف مغل، حافظ عبدالوحید، شمشاد صدیقی، قاضی اسحاق میمن، ذیشان قاضی، چوہدری عبدالمجید، الیاس رحیم اور مبشر انوار نے خطاب کیا۔ اس موقعے پر رانا خالد نے تمام شرکاء کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔ اجلاس کے اختتام پر ممتاز اسلامی اسکالر میمونہ مرتضی ملک نے عاصمہ جہانگیر، منوبھائی اور قاضی واجد کے لیےخصوصی دعا کروائی۔
قارئین کرام!
سمندرپار پاکستانیوں کا صفحہ’’بلادی‘‘ پردیس میں بسنے والے ہم وطنوں کے مسائل، سرگرمیوں، خیالات، روزوشب کے معمولات کی عکاسی کرتا ہے،یہ سلسلہ برسہا برس سے جاری ہے۔ ’’بلادی‘‘ آپ کواپنے مسائل، الجھنوں، سرگرمیوں کی تفصیلات پیش کرنے اوراہم موضوعات پر اظہارِ خیال کے لیے پلیٹ فارم مہیا کرتا ہے۔ آپ ہمیں درج ذیل پتے پرتحاریرارسال کرسکتے ہیں:
عصمت علی، انچارج صفحہ بلادی،اخبار منزل،
فرسٹ فلور،میگزین سیکشن، روزنامہ جنگ،
آئی آئی چندریگرروڈ، کراچی۔پاکستان
ای میل ایڈریس :
baladi@janggroup.com.pk