ہر سال یوم پاکستان وطن عزیز کے لیے دی جانے والی قربانیوں اورہمارے بزرگوں کے عزم کی کہانی دہراتا ہے۔ زندہ قومیں اپنے قومی دن یونہی پروقار انداز میں مناتی ہیں۔ وطن سے دور دیار غیر میں منعقد ہونے والی پرجوش تقریبات وطن سے محبت کا احساس دلاتی ہیں۔ ان تقریبات میں پاکستانی قوم ، یکجہتی، حب الوطنی، رنگ و مہذب ،صوبائیت اور سیاسی تعلق سے بالاتر ہوکر ایک پاکستانی قوم کے اتحاد کی مثالی تصویر بن جاتی ہے۔
یوم قرار داد پاکستان کی یاد کو تازہ کرنے کے لیے متحدہ عرب و امارات کے دارالخلافہ ابو ظہبی میں نہ صرف سفارت خانہ پاکستان کی جانب سے جوش خروش کا مظاہرہ کیا گیا بلکہ حکومت یو اے ای نے بھی پاکستانیوں کی خوشیوں میں شرکت کی۔ حکومت ابوظہبی کی جانب سے ایڈنوک عمارت مرینہ مال کو پاکستان کے پرچموں سے سجایا گیاتھا۔
یو اے ای کے اس خیر سگالی کےجذبے سے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے تاریخی اور برادرانہ تعلقات میں گرم جوشی کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ مقامی اخبارات نے خصوصی سپلیمنٹ اور ریڈیو نے یوم پاکستان کے حوالے سے پروگرام نشر کئے۔ ابوظہبی میں مرکزی تقریب سفارت خانہ پاکستان میں منعقد ہوئی جس کے مہمان خصوصی سفیر پاکستان معظم احمد خان تھے۔ جنہوں نے قومی ترانے کی دھن پر سبز ہلالی پرچم لہرایا۔ سفارت خانے کے افسران اور ابوظہبی چیمبر آف کامرس کے ممبر خان زمان سرور نے بھی شرکت کی۔ موسم خوشگوار ہونے کی وجہ سے لان میں پہلی مرتبہ بیٹھنے کا اہتمام کیا گیا ۔ خواتین ور بچوں کی بڑی تعداد بھی پاکستان پرچموں سے ہم آہنگ لباس میں ملبوس تھی۔
ابوظہبی سفارت خانہ منی پاکستان کا منظر پیش کررہا تھا، پاکستان اسکول ابوظہبی کے طلبا و طالبات نے سفید لباس کے ساتھ گلے میں سبز مفلر پہن کر قومی و ملی نغمے پیش کرکے ماحول کو گرما دیا۔ صدر اور وزیر اعظم پاکستان کے پیغامات قوم کے نام پڑھ کر سنائے گئے۔سفیر پاکستان معظم احمد خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم پاکستان اور دینا بھر میں 78واں قومی دن عزم اور حوصلے کے ساتھ منارہے ہیں ۔ یہ دن ہمیں آزادی کی جانب ہمارے سفر اور بابائے قوم کے اصولوں کی یاد دلاتا ہے۔ جس کی خاطر ہزاروں افراد نے اپنی جانوں کی بے مثال قربانی پیش کی۔ آج کے اس یادگار دن کے موقعے پر میں اور سفار ت خانہ کی جانب سے یو اے ای میں رہنے والے تمام پاکستانیوں کو دل کی گہرائی سے مبارک باد پیش کرتا ہوں۔ آزاد مملکت کی سات دہائیوں کے سفر میں ہمیں بہت سے نشیب و فراز دیکھنے کو ملے۔ پاکستانی قوم نے اپنے حوصلے اور پر عزم جذبے کی وجہ سے ایسے حالات پر نہ صرف قابو پایا بلکہ ترقی کا سفر بھی جاری رکھا۔ آج ہماری قومی ساکھ ہر شعبہ میں مضبوطی سے قائم ہے۔ ہم کامیابی کے ساتھ معاشرتی ہم آہنگی معاشی اور سیاسی استحکام حاصل کرچکے۔
متحدہ امارات میں 15لاکھ پاکستانیوں کی موجودگی دونوں ممالک کے درمیان عوامی بھائی چارے کے تعلق کی جیتی جاگتی مثال ہے، یہاں کے اداروں اور کارخانوں میں ہمارے محنت کشوں، ہنر مندوں، اعلیٰ تعلیم یافتہ، پیشہ ور افراد نے یو اے ای کی ترقی میں حصہ ڈالا ہے۔پاکستانیوں نے نہ صرف اپنے خاندانوں کے لیے روزگار کمایا، بلکہ پاکستان کے لیے بھی نام کمایا۔ میں امارات میں مقیم پاکستانیوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اسی حوصلے اور عزم کے ساتھ سخت محنت جاری رکھیں۔اس موقعے پر سفیر پاکستان اور شرکاء نے مل کر بھرپور تالیوں کی گونج میں یوم پاکستان کا بڑا کیک کاٹا۔ آخر میں پاکستان اور متحدہ عرب امارات کی سلامتی خوشحالی اور ترقی کے لیے خصوصی دعا بھی کی گئی۔
سفیر پاکستان معظم احمد خان کی جانب سے 23مارچ کے حوالے سے مقامی فائیو اسٹار ہوٹل میں شاندار اور پروقار تقریب استقبالیے کا اہتمام کیا گیا، جس میں متعدد ممالک کے سفیروں ، سفارت کاروں، وزارت خارجہ کے اعلیٰ حکام، کیمونٹی کی ممتاز شخصیات اور مقامی افراد نے شرکت کی تقریب کے مہمان خصوصی شیخ نہیان بن مبارک النہیان وزیر رواداری یو اے ای تھے۔ جب کہ وزیر مملکت یو اے ای ڈاکٹر متہا بنت سلیم الشمسی نے بھی خصوصی طورپر شرکت کی مہمان خصوصی مقررہ وقت پر تقریب میں پہنچے تو سفیر پاکستان اور اہلیہ نے ان کا گرم جوشی سے استقبال کیا۔ تقریب میں پاکستانی مسلح افواج ، نیوی اور ائیر فورس کے افسران نے مہمان خصوصی کو سیلوٹ کیا۔ ہال میں ایک جانب پاکستان اور امارات کی دوستی کی تصویری نمائش کا اہتمام کیا گیا تھا۔ جس میں ذوالفقار علی بھٹو سے لے کر نواز شریف ، بے نظیر بھٹو ، فاروق لغاری، ضیا الحق، پرویز مشرف اور سابقہ وزیر اعظم اور صددور کے ساتھ یو اے ای کے حکمرانوں کی تصاویر پر مشتمل پوری ایک تاریخ تھی۔مہمان خصوصی نے سفیر پاکستان کے ہمراہ آرٹ گیلری کا دورہ کیا اور ان تصاویر کو قومی اثاثہ قرار دیا۔ سفیر پاکستان نے کہا کہ یہ خوشگوار اتفاق ہے کہ ہم اس سال 78واں یوم پاکستان ایسے سال منارہے ہیں جو شیخ زاید کا سال ہے۔ شیخ زاید پاکستان کو اپنا دوسرا گھر کہتے تھے۔
ان تصاویر میں پاکستانیوں کی جانب سے محبت اور خلوص کے جذبات پائے جاتے ہیں۔ ہال کو پاکستانی فن پاروں کے ساتھ سجایا گیا تھا۔ تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا۔ پاکستان اور یو اے ای کے قومی ترانے پڑھے گئے۔ سفیر پاکستان نے مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ 23مارچ 1940کو پاکستان کے قیام کی قرار داد کے ساتھ ہم نے اپنے مستقبل کا سفر شروع کیا میں آج ان تمام دوستوں، سفارت کاروں، مقامی شیوخ اور شرکائے تقریب کو دل کی گہرائیوں سے خوش آمدید کرتا ہوں، جنہوں نے آج کی تقریب میں شرکت کی پاکستان ایک زمین کے ٹکڑے یا خطے کا نام نہیں بلکہ ایک جمہوری ملک ہے۔ پاکستان انشا اللہ 2030میں 20ویں بڑی اکانومی بن جائے گا ۔ اس وقت عالمی سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کررہےہیں۔
پاکستانی ایمان داری سے کام کرنے والے لوگ ہیں، میں اوورسیز پاکستانیز کو سلام پیش کرتا ہوں۔ یہ ہمارا اثاثہ اور طاقت ہیں۔ اس موقعے پر لوک موسیقی ، بانسری اور آرٹ کا بھی مظاہرہ کیا گیا۔ یہ ایک یاد گار اور پروقار تقریب تھی جسے غیر ملکیوں نے بھی پسند کیا۔
قارئین کرام!
سمندرپار پاکستانیوں کا صفحہ’’بلادی‘‘ پردیس میں بسنے والے ہم وطنوں کے مسائل، سرگرمیوں، خیالات، روزوشب کے معمولات کی عکاسی کرتا ہے،یہ سلسلہ برسہا برس سے جاری ہے۔ ’’بلادی‘‘ آپ کواپنے مسائل، الجھنوں، سرگرمیوں کی تفصیلات پیش کرنے اوراہم موضوعات پر اظہارِ خیال کے لیے پلیٹ فارم مہیا کرتا ہے۔ آپ ہمیں درج ذیل پتے پرتحاریرارسال کرسکتے ہیں:
عصمت علی، انچارج صفحہ بلادی،اخبار منزل،
فرسٹ فلور،میگزین سیکشن، روزنامہ جنگ،
آئی آئی چندریگرروڈ، کراچی۔پاکستان
ای میل ایڈریس :
baladi@janggroup.com.pk