انسانی فطرت ہے کہ وہ راتوں رات بے پناہ شہرت حاصل کرنا چاہتا ہے، اکثر انسان چاہتے ہیں کہ انہیں پوری دنیا جانے اور پھر وہ مقبولیت حاصل کرنے کے لیے دن رات ایک کر دیتے ہیں، ان میں سے کچھ ایسے بھی ہوتے ہیں جو مشہور ہونے کے لیے احمقانہ اور مضحکہ خیز حرکات کرتے ہیں، جبکہ کچھ افراد ایسے بھی ہیں جو ورلڈ ریکارڈ بنانے کی خاطر زندگی کی بازی ہار گئے۔
سیلینڈرا ناتھ روئے
بھارت سے تعلق رکھنے والے سیلینڈرا ناتھ رائے مشہور اسٹنٹ مین تھے ، خطروں سے کھیلنے کا جنون کی حد تک شوق رکھنے والے سلینڈرا ناتھ جسمانی طور پر بہت مضبوط تھے اور اپنے لمبے اور مضبوط بالوں سے وہ کئی اسٹنٹ انجام دے چکے تھے جن میں ریل گاڑی کو بالوں سے کھینچنا اور بالوں کے بل پر فضا میں لٹک کر زپ لائن یعنی لوہے کے لمبے تار کے ذریعے طویل راستے کو عبور کرنے جیسے اسٹنٹ ان کے مقبول کارناموں میں شمار ہوتے ہیں، انہوں نے زپ لائن کو عبور کرنے کے اپنے انجام دیے گئے اسٹنٹ کا ریکاڈر توڑنے کی ٹھانی اور اسی کی کوشش کے دوران وہ بالوں کے ذریعے فضا میں معلق تھے کہ انہیں دل کا دورہ پڑا اور وہ کسی قسم کی طبی امداد لیے بغیر فضا میں ہی وفات پا گئے۔
حارث سلیمان
پاکستان نژاد امریکی 17 سالہ حارث سلیمان کم عمر پائلٹ تھے اور وہ کم عمر پائلٹ کا دنیا کے گرد طیارے سے چکر لگانے کا ریکارڈ توڑ کر نیا ریکارڈ قائم کرنا چاہتے تھے، ان کا مقصد 30 دن میں سنگل انجن طیارے کے ذریعے دنیا کا چکر لگا نا اور اس کے ذریعے ناصرف ریکارڈ قائم کرنا تھا بلکہ غریب اور بے سہارا بچوں کے تعلیمی اخراجات کیلئے رقم اکٹھی کرنا بھی تھا۔
حارث اپنے والد بابر سلیمان کے ہمراہ 19 جون 2014 ءکو امریکی ریاست انڈیانا سے ورلڈ ریکارڈ بنانے کے لیے روانہ ہوئے،انہیں 42000کلومیٹر کا راستہ طے کرنا تھا،کہ بدقسمتی سے راستے میں بحر الکاہل میں ان کا طیارہ گر کر تباہ ہو گیا، ان کی لاش تو سمندر سے برآمد ہوگئی مگر ان کے والد کی لاش اور طیارے کے ملبے کا کچھ پتہ نہ چل سکا۔
جیسیکا ڈبروف
امریکا سے تعلق رکھنے والی 7 سالہ جیسیکا نے چھوٹی عمر میں ہی جہاز اڑانا سیکھنا شروع کیا وہ دنیا کی سب سے کم عمر پائلٹ بننا چاہتی تھیں ،اسی خواہش میں 1996ءمیںانہوں نے جہاڑ اڑایا تو وہ ان کی آخری پرواز ثابت ہوئی اور یہ ننھی پائلٹ جہاز کی تباہی کے ساتھ ہی موت کی آغوش میں چلی گئیں۔
جوان فرانسسکو
یہ دنیا بہت بڑی جگہ ہے یہاں سمندر بھی ہے اور ریگستان بھی ،پہاڑ بھی ہیں اور دریا بھی،سیاحت اورگھومنے پھرنے کے شوقین افراد چاہ کر بھی پوری دنیا کا چکر نہیں لگا سکتے لیکن ان میں سے کچھ افراد ایسے بھی ہوتے ہیں جو ایڈونچر کے نام پر ایسا کرنے کا ارادہ کرلیتے ہیں ان ہی میں سے ایک 48 سالہ جوان فرانسسکو ہیں سائیکلسٹ تھے جنہوں نے سائیکل پر پوری دنیا 5سال میں گھومتے ہوئے ریکارڈ قائم کرنے کا ارادہ کیا۔
وہ 2010ء میں ریکارڈ قائم کرنے کے لیے اپنی سائیکل یاترا پر نکل پڑے 22 فروری 2015 کو جوان کا یہ ریکارڈ آخری مراحل میں تھا کہ تھائی لینڈ کے ایک ہائی وے پر ٹرک کی ٹکر سے ان کی موت واقع ہوگئی۔
ڈیانا پیرس
46سالہ ڈیانا پیرس جو ناصرف اسکائی ڈائیور تھیں بلکہ وہ اس کے ذریعے ورلڈ ریکارڈ بنانے کا شوق بھی رکھتی تھیں،اور 1500 کے قریب اسکائی ڈائیونگ کے کامیاب مظاہرے کر چکی تھیں۔
ڈیانا 222 افراد کے ساتھ اسکائی ڈائیونگ کرتے ہوئے ایک ساتھ جہاز سے کودتے ہوئے اور ایک ساتھ پیرا شوٹ کھولتے ہوئے اسکائی ڈائیونگ کا ریکارڈ قائم کرنا تھا تاہم بد قسمتی سے ان کا پیراشوٹ نہ کھل سکا اوریہ اس مظاہرے کے دوران ورلڈ ریکارڈ قائم کرتے کی خواہش میں لقمہ اجل بن گئیں۔
جناکا بسنائیکے
24 سالہ جناکا بسنائیکے نے عجیب قسم کا ریکارڈ بنانے کی ٹھانی،انہیں کافی وقت کیلئے زمین میں زندہ دفن ہونا تھا ۔
جناکا کا کہنا تھا کہ وہ زمین کے اندر دفن رہ کر طویل وقت گزارنے کے بعد زندہ باہر آسکتے ہیں اور ورلڈ ریکارڈ قائم کرسکتے ہیں، انہیں 10 فٹ گہرے گڑھے کے اندر دفن کردیا گیا اور اگلے دن جب انہیں نکا لا گیا تو وہ مر چکے تھے۔
گائے گرمان
اسکوبا ڈائیور گائے گرمان جو ڈوک ڈیپ کے نام سے بھی مشہور تھے انہوں نے 1200فٹ کی گہرائی میں اسکوبا ڈائیونگ کرکے ورلڈ ریکارڈ قائم کرنے یک ٹھانی، 2015 میں انہوں نے اس ریکارڈ کو قائم کرنے کی کوشش بھی کی تاہم موت نے ان کو موقع نہیں دیا اور وہ گہرے سمندر میں ہی دنیا چھوڑ گئے اور ان کا ورلڈ ریکارڈ بنانے کا خواب بھی ادھورا ہی رہ گیا۔
جاویدپالیزبانین
موٹر سائیکل سے لانگ جمپ کرنے والے ایرانی موٹر سائیکلسٹ جاوید 2005ء میں ورلڈ ریکارڈ قائم کرنا چاہتے تھے۔
انہوں نے 22 بسوں کو ایک ساتھ کھڑا کیا اور ان پر سے موٹر سائیکل گزارنے کا ارادہ کیا جس کا فاصلہ تقر یباً 209 فٹ تھا، ریکارڈ بنانے کے لیے انہوں نے 12 بسوں کو ہی عبور کیا تھا کہ 13ویں بس پر ان کی بائیک کریش ہوگئی اور ان کی موت واقع ہوگئی، اسی طرح جاوید پالیزبانین کا خواب بھی ادھورا رہ گیا۔