• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
کھڑکیاں: چھوٹی سی بات

مستنصر حسین تارڑ

٭دانش اور دولت کی ذخیرہ اندوزی کرنے والے لوگ خیانت کے مرتکب ہوتے ہیں۔

٭غم کے سیاہ بادلوں کے کناروں پر امید کی ایک رُوپہلی شعاع ہمیشہ دمکتی ہے۔

٭ اگر تم پر دنیا ہنستی ہے تو تم دنیا پر ہنسو کہ اس کی شکل بھی تم جیسی ہی ہے۔

٭ جس شخص کا خیال ہے کہ وہ سب کچھ جانتا ہے، وہ کچھ نہیں جانتا۔افلاطون کا قول ہے کہ میں نے صرف یہ جانا کہ میں کچھ نہیں جانتا۔

٭ جو گیت ماں کے دل میں گونجتا ہے وہ اس کے بچے کے ہونٹوں پر مسکراہٹ کی صورت نغمہ سرا ہوتا ہے۔

٭ستارے اور دوست ایک جیسے ہوتے ہیں، چاہے کتنے ہی طویل فاصلوں پر ہوں ان کی روشنی آپ تک پہنچتی رہتی ہے۔

٭آزادی کا حصول آسان ہوتا ہے، آزادی کو برقرار رکھنا آسان نہیں ہوتا۔

٭ دنیا کے تمام بڑے دریا پانی کی ایک بوند سے جنم لیتے ہیں۔

٭رَب کے سامنے جھکنے والا سَر،سب سے سَربلند ہوتا ہے۔

٭ناقابل اعتماد دوستوں کی نسبت تنہائی سے دوستی کرنا بہتر ہے۔

٭ ہر شخص اتنا عقل مند نہیں ہوتا جتنا کہ اُس کی ماں سمجھتی ہے اور ہر شخص اتنا بےوقوف نہیں ہوتا جتنا کہ اس کی بیوی سمجھتی ہے۔

٭ ندی کے پانی اور آنکھ کے پانی میں صرف جذبات کا فرق ہے

٭ ماں جس شخص کو بیس برس میں عقل مند بناتی ہے ، بیوی اسی شخص کو بیس سیکنڈ میں بےوقوف بنا دیتی ہے۔

٭ زندگی کی تصویر ہمیشہ بلیک اینڈ وائٹ ہوتی ہے۔ اس میں رنگ آپ بھرتے ہیں، یا نہیں بھرتے۔

٭ خاموشی ایک ایسا بند دروازہ ہے، جس کے پیچھے لیاقت بھی ہو سکتی ہے اور اکثر حماقت بھی ہوتی ہے

٭رُوٹھنا چاہیے ، پر اتنا بھی نہیں کہ منانے والا مناتے مناتے رُوٹھ جائے۔

٭’’انسان کی اصلیت تب کھل کر سامنے آتی ہے جب وہ کسی کے بس میں ہو اور جب کوئی اور اس کے بس میں ہو ‘‘۔

تازہ ترین