امریکی صدر کے نمائندہ خصوصی اسٹیو وٹکوف کے دورہ غزہ کے موقعے پر اسرائیل نے غیر ملکی میڈیا کو اُن سے دور رکھا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نمائندہ خصوصی اسٹیو وٹکوف نے غزہ میں 5 گھنٹے قیام کیا جہاں کسی غیر ملکی غیر جانبدار صحافی کو ان تک رسائی کی اجازت نہیں دی گئی۔
اپنے دورہ غزہ کے حوالے سے امریکی صدر کے نمائندہ خصوصی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک بیان جاری کیا جس میں انہوں نے کہا کہ میں نے غزہ میں 5 گھنٹے قیام کیا اور حالات کا جائزہ لیا اور وہاں غزہ ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن کے لوگوں سے ملاقات کی۔
امریکی نمائندہ خصوصی کے دورہ غزہ میں اسرائیل میں امریکی سفیر مائیک ہوکابی بھی انکے ساتھ تھے۔
غزہ کے دورے کے حوالے سے امریکی سفیر نے کہا کہ ہمیں اسرائیلی فوج اور غزہ ہیومینیٹرین فاؤنڈیشن کی جانب سے تفصیلات سے آگاہ کیا گیا ہے۔
امریکی سفیر نے دعویٰ کیا غزہ ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن روزانہ ایک ملین لوگوں کو غذا فراہم کرہی ہے۔
غزہ ہیومینیٹرین فاؤنڈیشن کی جانب سے فراہم کیے جانے والے کھانے کے حوالے سے اقوام متحدہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ان کھانوں میں غذائیت ضرورت سے بہت کم ہوتی ہے۔ عالمی ادارے کا مزید کہنا ہے کہ غزہ ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن کے امدادی مراکز کے اردگرد اب تک 859 فلسطینیوں کو شہید کیا گیا۔
برطانوی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے غزہ کے کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ دورہ محض میڈیا کے لیے کیا گیا ہے۔