کراچی (نیوز ڈیسک) پاکستان ميں صوبہ بلوچستان کے صدر مقام کوئٹہ ميں گزشتہ روز دو مسيحيوں کی ہلاکت کے بعد حکام نے شہر کی مسيحی برادری کے ارکان کو ہدايت دی ہے کہ وہ گھروں کے اندر رہيں۔ پچھلے ايک مہينے ميں مسيحيوں کے خلاف يہ دوسرا حملہ ہے۔کوئٹہ کے ’بيتھل ميموريل ميتھوڈسٹ چرچ‘ کے پادری سائمن بشير نے جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے سے بات چيت کرتے ہوئے پير کو بتايا کہ دھمکيوں اور ممکنہ حملوں کے پيش نظر انہيں يہ ہدايت دی گئی ہے کہ مسيحی برادری کے ارکان اپنے گھروں ميں رہيں۔ بشير کے مطابق مقامی مسيحی برادری سلامتی کی موجودہ صورتحال اور حاليہ واقعات پر متعلقہ اداروں کی کارکردگی سے مطمئن نہيں۔پاکستان میں اتوار کے روز فائرنگ کے ایک واقعے میں دو مسیحی شہری ہلاک ہو گئے۔دہشتگرد تنظیم داعش نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔ واقعے کے بعد صوبے ميں مختلف مقامات پر مسیحی برادری کی جانب سے احتجاج بھی کیا گیا اور متعدد گاڑیاں نذر آتش کر دی گئیں۔ يہ واقعہ کوئٹہ کے مسيحی اکثريت والے علاقے عيسیٰ نگری ميں پيش آيا۔‘‘