حضرت ابن سماکؒ عباسی خلیفہ ہارون الرشید کے دربار میں تشریف لائے ۔اُن سے گفتگو کے دوران ہارون الرشید نے پیاس محسوس کی اور خادم سے پانی طلب کیا۔خادم پانی لے کر حاضر ہوا تو حضرت ابن سماکؒ نے فرمایا:’’اے خلیفہ! ذرا ٹھہر جائیے اور بتائیے کہ اگر اِس وقت آپ کو یہ پانی نہ دیا جائے تو آپ اِس کے عوض کیا دے سکتے ہیں؟ہارون الرشیدنے جواب دیا:’’ اپنی نصف سلطنت اِس کے لیے قربان کردوں گا‘‘۔ جب ہارون الرشید پانی پی چکا توحضرت ابن سماکؒ نے پھر فرمایا:’’ اے خلیفہ! اگراِس پانی کو آپ کے بدن سے نکلنے سے روک دیا جائے تو اِس کے نکالنے پر آپ کیا خرچ کریں گے؟‘‘ہارون الرشید نے جواب دیا:’’ اپنی پوری سلطنت‘‘ اُس کی یہ بات سن کر حضرت ابن سماکؒ نے فرمایا: ’’ جس ملک و سلطنت کی قیمت ایک گھونٹ پانی ہو وہ تو اِس لائق ہے کہ اس پر کوئی زیادتی نہ کی جائے‘‘۔حضرت ابن سماکؒ کی یہ بات سن کرخلیفہ ہارون الرشید دیر تک اشک بہاتا رہا۔