کراچی ( اسٹاف رپورٹر) پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر رضا ربانی نے کہا ہے کہ اگر ووٹ کے تقدس کی بات کرتے ہیں تو پی آئی اے ریفرنڈم کافیصلہ بھی تسلیم کریں اگر سی بی اے کو تسلیم نہیں کیاگیا تو سی ای او بھی اپنا بوریا بستر باندھ لیں حکومت نے پارلیمانی کمیٹی سے مشورے کے بغیر جہازوں سے قومی پرچم ہٹا کر مارخور بٹھا دیا قومی پرچم کی شناخت کو ختم کرنے کا مسئلہ پارلیمنٹ میں اٹھائیں گےمارخوربٹھانے سے 30 ہزار ڈالر فی جہاز کا خرچہ آیا ہے حکومت یہ خرچہ برداشت کرنے کے لیے تیا رہے مزدوروں کو اجرت دینے کے لیے تیار نہیں۔وہ بلاول ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔ اس موقع پر صوبائی وزیر اور کراچی ڈویژن کے صدر سعید غنی ، راشد ربانی اور دیگر بھی موجود تھے ۔ رضا ربانی نے کہا کہ ریفرمڈم کے نتائج نے ثابت کر دیاہے کہ پی آئی اے کے لوگ نجکاری کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے اوپن اسکائی پالیسی کے تحت کراچی ، لاہور ، اسلام آباد اور سیالکوٹ کے 10 سے 12 روٹ باہر کی ایئرلائن کو فروخت کیے گئے اور جو پریمئر سروس شروع کی گئی تھی ، اس کو بھی بند کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ 2016 ء میں سپریم کورٹ میں گذشتہ ریفرنڈم جس میں ایئرلیگ نے کامیابی حاصل کی تھی ، اس کو دھاندلی زدہ قرار دیا تھا ۔ لیکن سپریم کورٹ کے فیصلے کے برعکس حکومت نے اس کو دو سال تک چلنے دیا اب پی آئی کی مینجمنٹ موجودہ ریفرنڈم کے نتائج کو قبول کرنے کے لیے تیا رنہیں ہے انہوں نے ہیڈ آفس میں رینجرز کو بھی بلا لیا ہے ۔