• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نوازشریف زندگی بھر ڈکٹیشن لیتے رہے، اب ڈیل کی کوشش میں ہیں، بلاول

نوازشریف زندگی بھر ڈکٹیشن لیتے رہے، اب ڈیل کی کوشش میں ہیں، بلاول

ملتان(ایجنسیاں ) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مسلم لیگ(ن) وہ پارٹی ہے جو احکامات پر چلتی تھی اور چلتی ہے جبکہ میاں صاحب پوری زندگی دکٹیشن لیتے رہےاور آج انہیں ووٹ کے تقدس کا خیال آرہا ہے‘سابق وزیر اعظم اب بھی ڈکٹیشن لینے کیلئے تیار اور ڈیل کی کوشش کر رہے ہیں ،وہ اب بھی کہتے ہیں ’’مجھے اپنا لو‘‘،کسی کو روک نہیں سکتا، تجویز دے سکتا ہوں کہ جج خود نہیں بولتے فیصلے بولتے ہیںاب دونوں شریف آپس میں لڑ رہے ہیں اور ایک دوسرے کیخلاف سازش کر رہے ہیں‘ پاکستان میں جمہوریت کمزور ہے ‘امیدہے کہ نگراں سیٹ اپ پر اپوزیشن لیڈر اور وزیراعظم میں اتفاق رائے ہو جائے گا‘جج خود نہیں بولتے ان کے فیصلے بولتے ہیں‘ کراچی میں لوڈشیڈنگ کا ذمہ دار وفاق ہے ‘کے الیکٹرک کو گیس فراہم کی جائے‘ن لیگ اور تحریک انصاف کے ساتھ سیاسی اتحاد نہیں کریں گے‘چند لوگ جمہور یت کے خلاف ہیں۔ اتوارکو ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹوکا کہناتھاکہ نواز شریف جب ضیاءسے ڈکٹیشن لے رہے تھے‘ بے نظیر بھٹو کےخلاف ساز شیں کر رہے تھے تو انہیں اس وقت ووٹ کی عزت کا خیال نہیں آیا ؟جب وہ جونیجو اور چوہدریوں کیخلاف سازش کرتے رہے ‘انہوں نے کہاکہ پاکستان میں ایک کمزور جمہور یت ہے، امید ہے ایک سویلین حکومت سے دوسری سویلین حکومت کو اقتدار کی منتقلی کا عمل پرامن ہوگا‘ کراچی میں گھنٹوں بجلی کی بندش سے متعلق سوال پر بلاول بھٹو نے کہا کہ(ن) لیگ نے ایم کیو ایم کے ساتھ مل کر کے ای ایس سی کو پرائیویٹائز کیا، بجلی وفاق کی ذمہ داری ہے اور وفاق کا نمائندہ کہتا ہے بل نہیں دیتے تو بجلی نہیں دیں گے۔چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس سے کافی امید ہے کہ وہ قانون کے تحت انصاف دلائیں گے، میں کسی کو روک نہیں سکتا لیکن تجویز کرسکتا ہوں کہ ججز خود نہیں بولتے ان کے فیصلے بولتے ہیں اور جمہور یت میں ادارے اپنی حدود میں رہ کر کام کرتے ہیں‘ چند لوگ جمہوریت کے خلاف ہیں ، امید رکھتا ہوں کہ شفاف الیکشن ہوں گے‘عوام الیکشن میں ساری سیاسی جماعتوں کا احتساب کریں گے۔ن لیگ اور پی ٹی آئی نے عوام کے لیے کچھ نہیں کیاہم نے سندھ میں 6 لاکھ لوگوں کو غربت سے باہر نکالا‘ سپریم کورٹ نے چھ ماہ میں پاناما کیس نمٹانے کی بات کی تھی ۔ ججو ں کو نہیں فیصلو ں کو بولنا چاہیے ۔سندھ گیمز میں کرپشن کا علم نہیں ‘اگر کہیں کرپشن ہوئی ہے توتحقیقات کروائیں گے۔ چیف جسٹس کو چاہیے کہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ اور چینی کی قیمتوں پر سو موٹو لیں۔

تازہ ترین