• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مشرف نے مجاہدین اور غازیوں کا تورا بورا کیا، افتخار چوہدری

کراچی (اسٹاف رپورٹر)سابق چیف جسٹس آ ف پاکستان افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ ایک آمر نے پوری قوم کو دوسروں کی جنگ میں جھونک دیا اور دوسرے آمر مشرف نے مجاہدین اور غازیوں کا تورا بورا کیا، اپنے ملک کے اڈے اور سر زمین کو ان غازیوں اور مجاہدوں پر حملے کیلئے استعمال کی اجازت دی،یہ لوگ دہشت گرد خود نہیں بنے بلکہ حکمرانوں نے انہیں دہشت گرد بنا دیا اور کچھ کو پکڑ پکڑ کر امریکی منڈی میں فروخت کیا،آج پوری قوم سزا بھگت رہی ہے۔1829 علماء کے فتویٰ پر قانون سازی کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ شب معروف مذہبی ادارے جامعۃ الرشید میں سالانہ تقسیم تقریب اسناد و انعامات اور پیغام پاکستان سے اتوار کو رات گئے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاق المدارس کے ناظم اعلیٰ مولانا محمد حنیف جالندھری نے کہا کہ عالمی و ملکی میڈیا اور قوتوں کے پروپیگنڈے کے باوجود دینی مدارس آگے بڑھ رہے ہیں،دہشت گردی اور دیگر الزامات میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔ اس موقع پر اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر قبلہ ایاز ، سابق آئی جی سندھ ڈاکٹر محمد شعیب سڈل، بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے ڈاکٹر محمد معصوم یاسین زئی، چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن پاکستان ڈاکٹر مختار احمد ،سندھ کے وزیر اطلاعات سید ناصر حسین شاہ،معروف صحافی و تجزیہ نگار رحیم اللہ یوسف زئی، وائس ایڈمرل( ر ) سید عارف اللہ حسینی،تاجر رہنماء محمد زبیر موتی والا،شاہد حسین صدیقی،ترکی کے معرف مذہبی اسکالر ڈاکٹر اسحاق اوجاق اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر ڈپٹی مئیر کراچی ڈاکٹر ارشد عبداللہ وہرا، پاک سر زمین پارٹی کے وسیم آفتاب، معروف عالم دین مولانا فضل الرحمن خلیل، وسعت اللہ خان اور 10 ہزار سے زائد ملک بھر کے جید علماء سیاسی و مذہبی رہنماء اور عمائدین شہر نے شرکت کی۔ تقریب میں مختلف شعبوں میں فراغت حاصل کرنے والے 369 طلباء و طالبات میں اسناد و انعامات تقسیم کئے گئے۔ سابق چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری نے کہا کہ جامعۃ الرشید عصری اور مذہبی اداروں کیلئے ایک بہترین مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں پیغام پاکستان کے عنوان سے 18 سو سے زائدعلماء کا فتویٰ بہتر ہے ،اگر اس پر قانون سازی کی جائے تو اور بہتری آئے گی۔ وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے ناظم اعلیٰ مولانا حنیف جالندھری نے کہا کہ ہمارے دینی مدارس میں محتاط اندازے کے مطابق 2 سے 3 لاکھ طلبہ و طالبات کا اضافہ ہورہا ہے۔ ان مدارس نے ہمیشہ امن کا پیغام دیا ہے۔ پیغام پاکستان اس کا ثبوت ہے۔ ہم نے 2004ء میں بھی دہشت گردی کے خلاف فتویٰ دیا جس کی پاداش میں وفاق المدارس کے نائب صدر مولانا حسن جان کو شہید کیا گیا۔چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر ایاز نے کہا کہ علماء نے پیغام پاکستان کی صورت میں اپنے ذمے قرض ادا کردیا۔ پاکستان ایک نئے دور میں داخل ہورہا ہے یعنی سی پیک کے بعد کا پاکستان۔ ہمیں اُمید ہے معاشی طور پر خود مختار پاکستان ہوگا۔ یہ پاکستان ہم سے کچھ تقاضے بھی کرتا ہے کہ بعد سی پیک پاکستان ہم آہنگی چاہتا ہے۔ چنانچہ علماء کرام اور اتحاد تنظیمات مدارس کا ہم پر بہت بڑا احسان ہے جو اس فتوے کی صورت میں ہے۔ اسلامی نظریاتی کونسل نے 16 جنوری 2018ء کو ایوان صدر میں تقریب رونمائی اور 17 جنوری کو اسلامی نظریاتی کونسل نے اس کی تائید کی۔سندھ کے وزیر اطلاعات ناصر حسین شاہ نے کہا کہ اتحاد بین المسلمین کے حوالے سے جامعۃ الرشید نے قائدانہ کردار ادا کیا ہے۔ یہاں کے فضلاء مخلف شعبۂ ہائے زندگی میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ سندھ حکومت جامعہ کو ہر سطح پر سپورٹ کرے گی۔ سابق آئی جی سندھ ڈاکٹر شعیب سڈل نے کہا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کوئی نیا مسئلہ نہیں ہے۔ سانحہ لال مسجد اور افغانستان پر امریکی حملے کے بعد اس میں اضافہ ہوا۔ جس ملک میں پولیس کو صرف اس لیے رکھا جاتا ہے کہ اپنے مخالفین کو کیسے اندر رکھنا ہے اور جن کو اندر رہنا چاہیے وہ باہر کیسے آجائیں تو پھر دہشت گردی کو روکنا ممکن نہیں۔
تازہ ترین