یوم پاکستان کے حوالے سےدبئی اور یہاں مقیم پاکستانی کمیونٹی نے گزشتہ دنوں یوم قرارداد پاکستان قومی جذبے اور انتہائی تزک و احتشام کے ساتھ منایا۔ دنیا کی بلند ترین عمارت برج الخلیفہ کو جذبہ خیر سگالی کے تحت حکومت دبئی نے سبزوسفید روشنیوں سے پاکستان کا پرچم بناکر رنگ دیاتھا۔یہ پاکستان سے اظہار یکجہتی کا خوبصورت اظہار تھا، جسے لاکھوں لوگوںنے دیکھا۔ وہاں موجود ہزاروں پاکستانیوں نے پاکستان، یو اے ای دوستی زندہ بادکے نعرے لگائے۔
قونصلیٹ آف پاکستان میں تقریب پرچم کشائی ہوئی، جس کے مہمان خصوصی قونصل جنرل سید جاوید حسن تھے، جو تقریب میں ذرا تاخیر سے آئے۔ہیڈ آف چانسلری رانا ثمر جاوید، قونصلرز ریاض وہاب، ڈاکٹر ناصر خان، احمد شامی، محترمہ عاصمہ علی اعوان، محترمہ صولت ثاقب، ڈاکٹر فیصل اکرم، جاوید ملک، چوہدری عبدالحمید راوی والے بھی موقعے پر موجود تھے۔تقریب کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا جس کی سعادت سکندر عباس نے حاصل کی۔آغاز کرتے ہوئے احمد شامی نے کہا یوم پاکستان ہمیں یاد دلاتا ہے کہ کس طرح وطن عزیز کی بنیاد رکھی گئی۔
کم مدت میں مسلمانوں نے الگ ملک حاصل کرلیا۔ ہیڈ آف چانسری رانا ثمر جاوید نے صدر پاکستان ممنون حسین اور احمد شامی نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا پیغام قوم کے نام پڑھ کر سنایا۔ تقریب کے دوران بچے سبز پرچم لہراکر جوش و خروش اور ماحول کو جذباتی کرتے رہے۔قونصل جنرل نے قومی ترانے کے ساتھ سبز ہلالی پرچم لہرایا اور خطاب کرتے ہوئے کہا23 مارچ ہر سال منانا ہمارا قومی فریضہ ہے، جب ہم پاکستان سے باہرہوتے ہیں تو وطن کی زیادہ یاد آتی ہے۔ ہمیں وطن قائداعظم اور ان کے ساتھیوں کی انتھک کاوشوں اور قربانیوں سےحاصل ہوا۔
حکومت برطانیہ نے تو فیصلہ کرلیا تھا کہ آزادی تو دیں گے مگر ہندوستان کو دو ریاستوں میں تقسیم نہیں کیا جائے گا۔قائداعظم کی فراست کے سامنے حکومت برطانیہ کو گھٹنے ٹیکنے پڑے اور پاکستان نظریہ پاکستان کی بنیاد پر قائم ہوا۔ ہمیں پاکستان کو ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل کرنا ہے۔ اس کے لیے اپنی نئی نسل کو صرف اور صرف تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنا ہے۔
آخر میںقونصل جنرل سید جاوید حسن نے کہا کہ’’ خدا کرے میرے ارض پاکستان پر اترے وہ فصل گل جسے اندیشہ زوال نہ ہو‘‘۔ قونصل جنرل نے مہمانوں اور شرکا ءکے ساتھ مل کر چوہدری عبدالحمید راوی والے کی جانب سے خصوصی تیار کیا گیا جہازی سائز کیک بھی کاٹا۔ شرکائے تقریب کی تواضع روایتی ناشتہ حلوہ پوری اور جلیبیوںسے کی گئی۔
23 مارچ کے حوالے سے ایک اورشاندار و پروقار تقریب واستقبالیہ قونصل جنرل سید جاوید حسن کی جانب سے مقامی فائیو اسٹار ہوٹل میں دیاگیا۔ یہ تقریب 4 سال کے وقفے کے بعد ہوئی جس میں کمیونٹی کی ممتاز شخصیات، سفارتکاروں، مقامی تاجروں اور وزارت کے اعلیٰ حکام نے بھرپور شرکت کی۔ قونصل جنرل سید جاوید حسن، رانا ثمر جاوید، ڈاکٹر ناصر خان، عاشق حسین شیخ،ریاض وہاب، احمد شامی اور دیگر نے مہمانوں کا ریڈ کارپیٹ استقبال کیا۔ مہمان خصوصی انجینئر شیخ سلطان بن سعید المنصوری وزیر کامرس یو اے ای تھے۔ان کے ہمراہ یو اے ای کی وزارت خارجہ اور دیگر اداروںکے اعلیٰ حکام بھی تھے۔احمد شامی نے مہمان خصوصی وزیر کامرس اور دیگر شرکاء کو قونصلیٹ آف پاکستان کی جانب سے خوش آمدید کہا۔
ہال میں 5 بڑی اسکرینیں لگائی گئی تھیں جن پر پاکستان کی تاریخ، سیاحتی مقامات کی دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی۔ پاکستان اور یو اے ای کے قومی ترانوں سے تقریب کا آغاز ہوا۔ قونصل جنرل سید جاوید حسن نے خطاب کرتے ہوئے کہا آج جب ہم پاکستان کا قومی دن منارہے ہیں تو ہمیں اپنے آبائو اجداد کی قربانیاں یاد آتی ہیں۔آج پاکستان پرامن ملک ہے،جس میں بیرونی سرمایہ کار سرمایہ کاری کررہے ہیں۔ متحدہ عرب امارات کے سرمایہ کاروں نےبھی پاکستان کے مواصلات، بینکوں اور رئیل اسٹیٹ میں خاصی سرمایہ کاری کی ہے۔ سی پیک منصوبہ اپنی اہمیت کی وجہ سے مرکز نگاہ ہے، دنیا کی نگاہیں اس طرف لگی ہوئی ہیں۔ کیونکہ اس پورٹ کے ذریعے پوری دنیا دسترس میں ہوگی۔ معاشی اعتبار سے پاکستان مضبوط ملک ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ متحدہ عرب امارات کے بانی شیخ زاید بن سلطان النہیان مرحوم پاکستان کو اپنا دوسرا گھر سمجھتے تھے۔ انہوں نے جو تعلقات کی بنیاد رکھی وہ آج مزیدمضبوط ہورہی ہے۔
امارات کے صدر شیخ خلیفہ بن زاید النہیان، ولی عہد شیخ محمد بن زاید النہیان اور حاکم دبئی شیخ محمد بن راشد المکتوم بھی پاکستان اور پاکستانیوں سے محبت اور لگائو رکھتے ہیں۔ یو اے ای نے ہر مشکل اور آڑے وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا۔ یہ سچے اور برادر ملک کی پاکستان سے خصوصی تعلقات کی مثال ہے۔آئندہ سالوں میں یو اے ای اور پاکستان کے تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔
استقبالیہ تقریب کے موقعے پر ہال میں ہی پاکستان،امارات دوستی پر تصویری نمائش کا بھی اہتمام کیا گیا تھا، جسے مہمان خصوصی نے دیکھ کر قومی اثاثہ قرار دیا۔ آخر میں تقریب کے شرکاء کو پاکستانی ٹی شرٹ اور تاریخی کتابیں بھی تحفے میں دی گئیں۔ کتابیں نیشنل بک فائونڈیشن پاکستان کی جانب سے شائع کی گئی تھیں۔ یہ ایک یادگار تقریب تھی۔ جویو اے ای،پاکستان دوستی سے بھرپور تھی جس میں جوش و ولولہ عروج پر رہا۔
23 مارچ یوم پاکستان جوش و خروش سے منانے میں پاکستان جرنلسٹس فورم بھی پیچھے نہیں رہی۔ جس نے پاکستان سوشل سینٹر شارجہ میں پروقار تقریب کا اہتمام کیا۔ مہمان خصوصی خا زمان سرور ممبر بورڈ ابوظہبی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری، چوہدری خالد حسین صدر مرکز شارجہ پاکستان، راجہ محمد سرفراز سابق صدر مرکز تھے۔ اس موقعے پر صدر پی جے ایف اشفاق احمد، دیگر عہدیداران و ممبران طاہر منیر طاہر، حافظ زاہد علی، سبط عارف، زمرد خان بونیری، زمان خان سلمان جاذب، عرفان اکرم، حمزہ اکرم، خالد محمو گوندل ، سہیل خاور، بابر اور دیگر بھی موجود تھے۔تقریب کا آغاز سلمان جاذب نےتلاوت قرآن پاک سے کیا۔ نظامت کے فرائض حافظ زاہد علی نے سرانجام دیئے۔
مقررین نے کہا کہ امارات میں مقیم پاکستانی صحافی بھی پاکستان سے محبت کرتے ہیں اور پاکستان کا مثبت امیج ہر سطح پر اجاگر کرتے ہیں، ہم بھی ہم وطنوں کی خوشیوں میں بھرپور شریک ہیں۔مہمان خصوصی خان زمان سرور نے کہا ، شیخ زاید بن سلطان النہیان مرحوم نے پاکستان سے دوستی کا جو پودا لگایا تھا اسے ہمیں بھی مل کر محنت اور سچائی سے مضبوط تر بنانا ہے۔ اس موقعے پر 78 ویں یوم پاکستان کا کیک بھی کاٹا گیا۔ آخر میں اشفاق احمد نے شرکائے تقریب اور مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔