• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فوج کی جدوجہد سےسوات ، ہنزہ ، چترال ، کیلاش میں سیاحت بحال

کراچی (ٹی وی رپورٹ)پاک فوج کی جدوجہد اورقربانیوں سےسوات ، ہنزہ ، چترال ، کیلاش میں سیاحت بحال ہو گئی،علی ظفر پر میشا شفیع کے الزامات کے بعد ’می ٹو کمپین ‘زور پکڑگئی ،پاکستانی نژادیورپی لڑکی ثنا چیمہ کےقتل سے دنیا میں پاکستان کے تشخص کو نقصان پہنچا ہےجیو پاکستان میں غیر قانونی سگریٹ مارکیٹ کابھی ذکر کیا گیا جس سے قومی خزانے کو سالانہ 30ارب کا نقصان ہورہا ہے۔ ڈاکٹر فرخ سلیم،رحیم اللہ یوسف زئی،پی ایس پی رہنما انجینئر عثمان نے بھی پروگرام میں گفتگو کی۔جیو پاکستان اپنی رنگا رنگ اور دلچسپ تفریحات کے ساتھ ناظرین کو بھرپور تفریح اور سیاسی حوالے سے اپ ڈیٹ دینے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے جس کے باعث پروگرام کی مقبولیت اور ناظرین کی دلچسپی میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے ۔ پروگرام کا آغاز مئی جون میں آنے والی گرمی کی چھٹیوں اور اس میں عوام کی جانب سے سیر و سیاحت کے حوالے سے پروگرام ترتیب دینے پر گفتگو کیا گیا اور ناظرین کو آگاہ کیا گیا کہ ملک کے وہ علاقے جہاں کچھ عرصہ قبل دہشت گردوں کا راج تھا اور اس کے باعث غیر ملکی سیاحوں اور یہاں تک کہ اپنے ہی ملک کے لوگوں نے ان علاقوں کی سیر کو ایک خواب سمجھ لیا تھا لیکن حکومت اور پاک فوج کی انتھک محنت ، جدوجہد کے سبب ان علاقوں سے جو پاکستان کے لئے سیاحت کے حوالے سے ایک ترقی کاشعبہ ہیں وہاں سے دہشت گردی کا خاتمہ ہوا ور آج الحمد للہ پاکستان کے وہ علاقے سیاحت کے حوالے سے پاکستانی اور غیر ملکی سیاحوں کی دلچسپی کا سبب بنے ہوئے ہیں ۔ اس حوالے سے جیو پاکستان میں ناظرین کو بتایا گیا کہ سوات ، گرد و نواح او ردیگر علاقوں ہنزہ تک میں مکمل امن ہے اورصورتحال کنٹرول میں ہے لوگ ہنزہ ، چترال ، کیلاش کا اب رخ کررہے ہیں اور توقع کی جارہی ہے کہ اگلے دس سال میں تقریباً 36 ملین ٹوریسٹ پاکستان کا ہر سال رخ کریں گے ۔پاکستان میں علی ظفر پر میشا شفیع کے جنسی ہراسگی کے الزامات کے بعد می ٹو کمپین زور پکڑگئی ہے اور اس میں ایک اور نئے نام رابی پیرزادہ کا اضافہ ہوگیا ہے جو کہتی ہیں کہ شوبز انڈسٹری میں کوئی بھی کسی کو ہراساں نہیں کر سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں مردوں نے نہیں خواتین نے ہراساں کیا ہے ، میچور خواتین کو کوئی جنسی طور پر ہراساں نہیں کرسکتا ، انہوں نے انکشاف کیا کہ شوبز میں خواتین مردوں سے زیادہ ہراساں کرتی ہیں اسی سلسلے کو آگے بڑھاتے ہوئے پروگرام میں غیرت کے نام پر قتل جیسے گھناؤنے فعل کی بات بھی کی گئی اور بتایا گیا کہ جہلم میں 2016 میں ہونے والے غیرت کے نام پر سامعہ شاہد کے قتل کو ناظرین ابھی بھولے نہیں ہوں گے کہ گجرات میں بھی پاکستانی نژاد یورپی لڑکی ثنا چیمہ کاغیر ت کے نام پر قتل ہوا ہے اور یہ پاکستان کی ساکھ کا معاملہ ہے جس پر مکمل اور شفاف تفتیش بہت ضروری ہے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے دونوں میزبانوں عبداللہ سلطان اور ہما امیر شاہ کا کہنا تھا کہ ثنا چیمہ اٹلی سے پاکستان آئی تھی جہاں اس کو غیرت کے نام پر قتل کردیا گیا جس کی قبر کشائی کے بعد اس کے جسمانی اجزاء فرانزک ٹیسٹ کے لئے بھجوادیئے گئے ہیں جبکہ غیرت کے نام پر اس قتل کا الزام باپ ، بھائی اور چچاپر لگ رہا ہے ثنا کو تشدد کرکے مارا گیا پھر حادثہ قرار دیکر اتنی جلدی تدفین کی گئی کہ گورکن کے بیان کے مطابق وہ قبر کھودنے کے لئے دو مزدور ساتھ لے کر آئے تھے ۔ایسے واقعات بیرونی دنیا میں پاکستان کا تشخص خراب کررہے ہیں ۔اس پر جیو پاکستان میں بات کرتے ہوئے ڈی ایس پی گجرات صدر عرفان سلہری کا کہنا تھا کہ اٹلی کے شہر Bresciaسے پاکستانی کمیونٹی سے یہ خبر لیک ہوئی اور عامر نامی لڑکے نے اس خبر کو سب سے پہلے سوشل میڈیا پر بریک کیا اور بتایا کہ پاکستان میں غیرت کے نام پر ایک خاتون کو قتل کردیا گیا ہے ہم نے اس خبر کو جب ترجمہ کرایا گیا ہمیں آگاہی ہوئی کہ یہ لڑکی کون ہے اور اس کی تدفین بھی ہوگئی ہے جس کے بعد ہماری جانب سے تفتیش کا آغازکردیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ پولیس کی اب تک کی کارکردگی بہت بہتر ہے جن تین لوگوں کے نام ایف آئی آر میں درج ہیں ان سے پولیس نے تفتیش کی ہے او روہ ابھی بھی شامل تفتیش ہیں ۔جیو پاکستان میں نت نئی ٹیکنالوجیز کو متعارف کرانے کا سلسلہ بھی جاری ہے اور بتایا گیا کہ جی میل نے اپنے فارمیٹ میں بنیادی تبدیلیاں متعارف کرادی ہیں اور ایک نیا فیچر Confidential moodایڈ کردیا گیا ہی جس کے ذریعے صارفین اپنے پیغامات کو اب خفیہ رکھ سکیں گے جبکہ حساس پیغامات کو ڈاؤن لوڈ ہونے سے روکنا بھی ممکن ہوگا ، جبکہ مقبول فیچر اسمارٹ رییپلائز کو بھی ڈیسک ٹاپ پر پیش کردیا گیا ہے جبکہ غلطی سے Mail کی جانے والی میل کو Unsend کرنے کا آپشن بھی متعارف کرادیا گیا ہے جبکہ اگر کوئی آپ کی میل کی گئی ای میل کا پرنٹ لینا چاہے تو آپ کو اختیار ہوگا کہ آپ اس کو روک سکیں ۔پاکستان میں سگریٹ مارکیٹ کا بڑا حصہ ٹیکس نیٹ سے باہر ہے اس کا انکشاف کرتے ہوئے جیو پاکستان میں بتایا گیا کہ اس وجہ سے خزانے کو سالانہ 30ارب کا نقصان ہورہا ہے مگر بظاہر ہر کسی کی توجہ اس طرف نہیں ہے پاکستان میں غیر قانونی سگریٹ کی مارکیٹ 35 فیصد ہے ۔ حکومتی غفلت کی وجہ سے سگریٹ مارکیٹ سے فائدے کی بجائے الٹا نقصان ہورہا ہے ، غیر قانونی سگریٹ مارکیٹ سے 30 سے 35 ارب کا ریونیو حاصل ہوسکتا ہے ، درجنوں سگریٹ کمپنیاں کام کررہی ہیں لیکن وہ ٹیکس نیٹ سے آؤٹ ہیں ۔ 200 سے زائد ناموں کے غیر قانونی سگریٹ مارکیٹ میں موجود ہیں ۔ اشرف خان نمائندہ جیو نیوز کراچی کا کہنا تھا کہ غیر قانونی طور پر باہر سے اسمگل ہوکر آنے والی سگریٹ برانڈ کی تعداد بے انتہا ہے جس پر کریک ڈاؤن بھی ہورہا ہے ، چھاپے بھی مارے جارہے ہیں لیکن وہ مارکیٹ ختم کرنے میں ناکام رہے ہیں ۔ اس کے علاوہ غیر قانونی کمپنیاں بھی پاکستان میں کھل گئی ہیں اور ان کی پلاننگ یہ ہے کہ ان کو معلوم ہے اگر وہ لاہور یا کراچی میں اپنے دفاتر کھولیں گے تو رجسٹرڈ کرانا ہوں گے تو انہوں نے بھرپور پلاننگ کرتے ہوئے آزاد جموں و کشمیر جہاں رجسٹریشن ایکٹ نہیں ہے وہاں کمپنیاں کھولی ہیں جہاں سے وہ 200 کے قریب برانڈز ملک بھر میں بھیج رہے ہیں جن کا ریٹ ایف بی آر کے مطابق 10 سے لے کر 50 روپے فی پیکٹ ہے جس کی فروخت کھلے عام جاری ہے اور اس پر ٹیکس بھی نہیں دے رہے ہیں جبکہ عوام کو اس کے سگریٹ پینے کے عوض لالچ دیا جارہا ہے کہ آپ یہ سگریٹ خریدیں اس پر فلاں انعام نکلے گا ۔ حد تو یہ ہے کہ بقرا عید کے دنوں میں یہ کمپنیاں لالچ دیتی ہیں کہ ہمارے اس برانڈ کو استعمال کریں تو آپ کو بکرا انعام میں دیا جائے گا ۔ بجٹ کے حوالے سے بھی جیو پاکستان میں گفتگو کی گئی اور ناظرین کو آگاہی فراہم کی گئی کہ بجٹ کا معاملہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں میں نیا تنازعہ کھڑا کررہا ہے ، اپوزیشن جماعتیں ایک سال کے لئے بجٹ پیش کرنے کے خلاف ہیں ۔
تازہ ترین