• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
کمپیوٹر سائنس یا کمپیوٹر آرٹس؟

ادھر کلک کیا ادھر حاضر، اس کا مطلب یہ ہو اکہ کمپیوٹرکو موجودہ دور میں الہ دین کے چراغ کی سی اہمیت حاصل ہے ۔ جو کہ دنیا کے ہر کونے کی معلومات یکجا کرکے ہمارے سامنے منٹوں نہیں بلکہ سیکنڈوں میں پیش کرتا ہے۔ اور اس کے ذریعے مختلف اقسام کی معلومات حاصل کی جاسکتی ہے ۔صرف معلومات ہی نہیں بلکہ ہر وہ کام جو انسانی سوچ وفکر کے مطابق ناممکن نظر آتا ہے وہ کمپیوٹر بہت جلد حل کرکے ہمارے سامنے رکھ دیتا ہے۔ کمپیوٹر دنیا کے ہر ملک میں تعلیم و علم کا بہت بڑا ذریعہ بن چکا ہے اور یہ ہر گھر ، دفتر ،ا سکول ، مدرسہ ، کالج اور یونیورسیٹوں میں زیر استعمال ہے ۔ اور خاص کرا سکولوں اور کالجوں میں بہت استعمال کیا جاتا ہے۔ 

ان تمام تر خصوصیات سے یہ ظاہر ہو جاتا ہے کہ کمپیوٹر سے ہر وہ ضروری کام لیا جاسکتا ہے جو ہمارے معاشرے میں بہت ضروری سمجھا جاتا ہے ۔ اس کے علاوہ کمپیوٹرپر مختلف قسم کے سافٹ وئیرکے ذریعے لوگوں سے بات چیت ہوسکتی ہے۔ مثال کے طور پر اگر ہم کسی سے خط وکتابت کرنا چاہتے ہیں تو ہم یہ کام انٹرنیٹ کے ذریعے کرسکتے ہیں ۔ انٹرنیٹ بھی کمپیوٹر کا ایک بہت بڑا حصہ ہے۔ جس پر ہم اپنے دوستوں ، رشتے داروں اور امختلف طبقہ فکر کے لوگوں سے سیکنڈوں میں مل سکتے ہیں ۔ انٹرنیٹ پر بین الاقومی سطح کی معلومات حاصل کرکے حالات اور واقعات پر تبصرہ کر سکتے ہیں ۔ انٹر نیٹ دراصل کمپیوٹر کا ایک مفید حصہ ہے۔ 

جس پر ہر کوئی بہت شوق اور دلچسپی سے کام کرتا نظر آتا ہے۔ اس لئے تو کمپیوٹر ہماری ضرورت بن چکا ہے ۔ اور آج کل پوری دنیا پر کمپیوٹر نے اپنا راج قائم کررکھا ہے ۔جس کے ذریعے ہم اس جدید دور کے تقاضوں کے مطابق بڑی تیزی سے اپنے قیمتی وقت میں کم سے کم وقت میں بہت کچھ کرسکتے ہیں ۔اور کمپیوٹر کو استعمال میں لاتے ہوئے دنیا کے لوگو ں کے ساتھ برابر رفتار میں کام کرنے کے قابل ہو سکتے ہیں ۔الٖغرض کمپیوٹر کے ذریعے تمام جدید سہولیات ، معلومات اور دوسروں تک آسان رسائی کا حصول ممکن ہے ۔

پہلے جب کمپیوٹر سائنس کا بوم آیا تو ہر طرف کمپوٹر سائنس میں ڈپلوماز اور ڈگریز کا طوفان آگیا تھا۔ کمپیوٹر سائنس کی کئی شاخیں بنیں اور سرٹیفیکیشنز کی بھرمار ہونے لگی اور اب کمپیوٹر آرٹس کی ڈگری کا بھی آغاز ہو چکا ہے۔ بدلتے وقت اورمعاشی، سیاسی، سائنسی ٹیکنالوجی کی ترقی نے اس شعبے کو ماس کمیونیکیشن اور پھر میڈیا سائنس میں تبدیل کردیا ۔میڈیا سائنس میں کمپیوٹر گرافک، سبنگ ،ایڈیٹنگ، اینیمیشن ،پروگرامنگ ، لینئر ایڈیٹنگ وغیرہ سب کچھ پڑھایا جانے لگا ہے جو ٹی وی چینلز میں جاب کرنے کی ضمانت و ضرورت ہیں ۔ ٹی وی ڈرامہ ،فلم یا ایڈورٹائزنگ کام چونکہ فنون لطیفہ میں آتاہے اسی لیےاسے کمپیوٹر آرٹس کا نام دیا گیا ہے جسے بہت سے تعلیمی ادارے شروع کرواچکے ہیں۔ شعبہ ابلاغیات میں طلبا,کی علمی و عملی تربیت کے لئے سہولتوں کا دائرہ کا ر بڑھا دیا گیا ہے اس سلسلے میں ایف ایم ریڈیو، پروڈکشن ہاؤس، فلم اینڈ تھیٹر، کمپیوٹر لیب، فوٹو گرافی لیب،ایڈوٹائزنگ لیب ، آؤٔٹ ڈور پروڈکشن وین کے علاوہ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے لئے ضروری اور اہم کورسز کا اہتمام کیا جانے لگا ہے۔’’ماس کیمونیکیشن‘‘ پروگرامز سے متعلق تمام پراجیکٹس و اسٹریٹیجکس کی منصوبہ بندی اور ڈیزائننگ، کی نگرانی کرنا اور اُنہیں عملی جامہ پہنانا جیسی خاص مہارتوں کی تعلیم و تربیت بھی ملک کی کئی جامعات میں فراہم کی جانے لگی ہے ۔ 

ان تعلیمی اداروں میں ہر سال بڑی تعداد میں طلبہ و طالبات بی ایس ، ایم ایس ، ایم فل اور پی ایچ ڈی سے فارغ التحصیل ہوکر شعبہ صحافت میں عملی شمولیت کے لیے دستیاب ہوتے ہیں۔اگر بات کی جائے اس شعبے میںذرائع ابلاغ و ترسیل کے حوالے سے یہ تو شعبہ تین اقسام میں تبدیل ہوجاتا ہے۔

تعلیمی ادارے اعلیٰ کیلیبر کے ڈیجیٹل آرٹسٹ تیار کررہے ہیں اور اس ضمن میں انہیں وقت کے ساتھ مہارت دکھانے کیلئے جدید کوریکیولم ، بہترین آرٹسٹ پر مشتمل فیکلٹی ، کیوریٹرز ، اسٹیٹ آف دی آرٹ ٹیکنالوجی اور فیلڈ میں موجود پروفیشنلز کی خدمات حاصل کررہے ہیں۔

آج کے دور میں ملٹی نیشنل کمپنیز کو بھی ایسے آرٹسٹ کی ضرورت ہے جو کمپیوٹر آرٹس میں ماسٹر ڈگری کے حامل ہوں تاکہ وقت کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہو کر مسابقت سے نبرد آزما ہونے کے ساتھ ساتھ نت نئے آئیڈیاز کو آسان اور ڈیجیٹیلائز کرکے کلائنٹ کا دل جیتا جاسکے۔ نئے میڈیا مکس کوسمجھنے اور لیڈرشپ کی مضبوط صلاحیتوں کو بروئے کار لانے میں کمپیوٹر آرٹس کی تعلیم بہت اہمیت کی حامل ہے۔

کمپیوٹر آرٹس میں ماسٹر کو ان اذہان کیلئے تیار کیا گیاہے جو بہترین مینجمنٹ پریکٹس میں اپنا کردارادا کرنا چاہتے ہیں اور آج کی فروغ پاتی ٹیکنالوجی میں حکمت عملی کا علم سیکھتے ہوئے عالمی سطح پر اپنی صلاحیتوں کو منوانا چاہتے ہیں۔ اس پروگرام میں جن موضوعات کا احاطہ کیا جاتا ہے ان میںمیڈیا مکس، مینجریل اسٹریٹیجیز، برانڈ بلڈنگ، انوویٹو ٹیکنالوجی کی انتظام کاری کیلئے مینجمنٹ پریکٹسز، انٹرپرینیول تھنکنگ اور ایگزیکیوٹو لیڈر شپ شامل ہیں۔ 

اب آپ چاہے میڈیا میں کیریئر بنانا چاہیں یا اپنے سابقہ تجربات کو استعمال کرتے ہوئے کسی معتبرادارے میں اہم پوسٹ حاصل کرنا چاہیں یہ آپ کی فیصلہ سازی اور اس کیلئے منتخب کیے گئے بہترین تعلیمی ادارے پر منحصر ہے۔ 

تازہ ترین