میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ کراچی والوں سے کون کون سے وعدے کیے گئے جو وفا نہیں ہوئے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 10 کروڑ گیلن یومیہ پانی وپڈا سے منظور کیا گیا، 22 سال پہلے کراچی میں پانی کی سپلائی کو بہتر بنانے کے لیے کام ہوا تھا، اس وقت اس شہر کی آبادی 96 لاکھ تھی، مردم شماری بتاتی ہے اس شہر میں 3 کروڑ کے قریب لوگ ہیں۔
مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ اس شہر کی آبادی میں تیزی سے اضافہ ہوا، پانی کی ترسیل میں اضافہ نہیں کیا گیا، ماضی میں سارا فوکس کینجھر سے متعلق تھا، کتنے سال سے سن رہے ہیں کے فور آئے گا پانی لائے گا، 2005ء سے کے فور منصوبے پر کام شروع ہوا، جو پانی میں اضافہ 22 سال میں نہیں ہوا، وہ 13 اگست کو اس میں اضافہ ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ اپنے منشور میں کہا تھا اختیارات کا رونا نہیں روئیں گے، ہم نے حکومت سے گزارش کی گزشتہ دنوں بارشیں ہوئیں حب ڈیم بھرا ہوا ہے، حب ڈیم کے بھرے ہونے کے باوجود کراچی والوں کو پانی نہیں مل رہا تھا، ہم نے اس بات کی ضرورت محسوس کی حب ڈیم سے یہ پانی شہر میں لایا گیا۔
میئر کراچی کا کہنا تھا کہ آج سے 45 سال قبل حب کینال بنی، لسبیلہ کینال حب ڈیم سے بلوچستان کو پانی دیتی ہے، دوسری کینال کراچی والوں کو پانی کی سپلائی دیتی ہے، 13 اگست کو حب ڈیم کی نئی کینال کا افتتاح کریں گے، نئی کینال سے منگھوپیر، اورنگی، کیماڑی اور بلدیہ ٹاؤن کو فائدہ ہو گا، کے تھری سے پانی دوسرے علاقوں کو ملے گا۔
مرتضیٰ وہاب نے مزید کہا کہ بلدیاتی ادارے وہی ہیں، قیادت تبدیل ہوئی تو کام میں پیشرفت ہوئی۔ بلدیہ، اتحاد ٹاؤن اور اورنگی ٹاؤن میں پانی کی فراہمی کا مسئلہ حل ہونے جا رہا ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پرانی کینال کی بحالی کا کام بھی جاری ہے، پرانی کینال کی بحالی کا کام دسمبر تک مکمل کرلیا جائے گا، جو بھی اعلان کیا گیا اس کو پورا کیا جا رہا ہے۔