کوئٹہ (نمائندہ جنگ ) صوبائی دارالحکومت میں دوسرے روز بھی ٹارگٹ کلنگ میں چچا اور بھتیجا جاں بحق ہو گئے۔ جمال الدین افغانی روڈ پر الیکٹرونکس کی دکان پر نامعلوم موٹرسائیکل سواروں کی فائرنگ سے چچا اور بھتیجا جاں بحق ہو گئے۔حملے کے بعد نامعلوم موٹرسائیکل سوار دہشت گردفرار ہوگئے، واقعے کے بعد قندھاری بازار ٗ علمدار روڈٗ اور مشن روڈ کی دکانیں بند ہو گئیں۔ ایچ ڈی پی ٗ ایم ڈبلیو ایم ٗ خواتین سمیت ہزارہ تنظیموں نے باچا خان چوک اور مغربی بائی پاس پر ٹائر جلاکر احتجاج اور دھرنے دئیے جو رات گئے تک جاری رہے ۔ پولیس کے مطابق مری آباد کے رہائشی جعفر علی اپنے بھتیجے محمد علی کے ہمراہ ہفتہ کو اپنی الیکٹرونکس کی دکان جمال الدین افغانی روڈ پر بیٹھے تھے کہ ساڑھے دس بجے نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہو گئے جس کے نتیجے میں دونوں موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے، پولیس نے لاشوں کو ہسپتال پہنچایا ،ہسپتال میں ضروری کارروائی کے بعد لاشیں ورثاء کے حوالے کی گئیں۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی مری آباد کے رہائشیوں نے باچا خان چوک پر ٹائر جلا کر سڑک کو بند کر کے احتجاج کیا جس کے باعث قندھاری بازار ٗ علمدار روڈ اور مشن روڈ کی دکانیں بند ہو گئیں جبکہ 2افراد کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی اوربلوچستان تاجر فورم ٗ ایم ڈبلیو ایم ٗ خواتین سمیت مختلف ہزارہ تنظیموں نے ٹارگٹ کلنگ کے خلاف باچا خان چوک ٗ آئی جی پولیس کے دفتر کے سامنے اور مغربی بائی پاس پر ٹائر جلاکر احتجاج اور دھرنے دئیے۔