کوئٹہ ( نمائندہ جنگ) کائونٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ اور سیکورٹی فورسز نے سریاب روڈکے علاقے ولیج ایڈ میں کارروائی کرتے ہوئے ہزارہ برادری کی ٹارگٹ کلنگ ،آئی جی ہائوس، سردار بہادر خان یونیوسٹی، بی ایم سی اسپتال، ہزارہ ٹائون میںخود کش حملوں اور ایف سی ترجمان پر فائرنگ سمیت دہشت گردی کے9واقعات میںملوث کالعدم مذہبی تنظیم کے (ولی گروپ )کے اہم کمانڈر کو گرفتار کر کے دستی بم اور اسلحہ قبضے میں لے لیا،مذکورہ دہشت گرد کے سر کی قیمت20لاکھ روپے مقرر تھی جبکہ ان واقعات میں طالبات ،ڈپٹی کمشنر کوئٹہ اور پولیس اہلکاروں سمیت 183افراد شہید ہوئے تھےدیگر ساتھیوں کی گرفتاری کیلئے حکمت عملی تیار کر لی گئی ۔ کرسچن اور ہزارہ برادری پر حملوں میںایک ہی گروپ ملوث ہے داعش کا کوئی وجود نہیں لوکل گروپ فنڈز کیلئے نام استعمال کر رہے ہیں جن کے کیمپس افغانستان میں ہیں زیادہ تر ان میں افغانی شامل ہیں ریڈ بک تیار ہو گئی ہے جلد ہی اس میں شامل دہشت گردوں کو بھی گرفتار کر لیا جائیگا۔ یہ بات ڈپٹی انسپکٹر جنرل کائونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ(سی ٹی ڈی ) اعتزاز گورایہ نےاپنے دفتر میں سیکٹر کمانڈر ایف سی کوئٹہ بریگیڈیئر تصور ستار کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کے واقعات میں ملوث دہشت گردوں کی گرفتاری کیلئے سی ٹی ڈی نے حکمت عملی تیار کر رکھی ہے جسکے تحت ایف سی اور دیگر قانون نافذ کر نے والے اداروں کے ساتھ ملکر عملدرآمد کیا جا رہا ہے جس میں کامیابیاں بھی مل رہی ہیں،اب تک کئی دہشت گردوں کو گرفتار بھی گیا کیا گیا ۔ گزشتہ روز بھی خفیہ اطلاع پر سی ٹی ڈی نے ایف سی اور دیگر اداروں کے ساتھ مل کر سریاب کے علاقے ولیج ایڈ میں ایک مکان پر کارروائی کر کے کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی(ولی گروپ کےسیکنڈ کمانڈر) محمد رحیم عرف بابل، عرف کیپٹن ولد محمد بخش کو گرفتار کرکے ایک دستی بم اورپسٹل قبضے میں لے لی۔ انہوں نے بتایا کہ دوران تفتیش ملزم نے دہشت گردی کے9واقعات میں ملوث ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے بتایاکہ2011کے آخر اور2012 کے شروع اس نےکالعدم مذہبی تنظیم کے کمانڈر ولی اللہ سے ملاقات کی اور اسکی تنظیم میں شامل ہو گیا جسکے بعد اپنے ساتھیوں کے ساتھ ملکر دہشت گردی کی کارروائیاں شروع کی، ملزم نے 2012میں سریاب روڈ برمہ ہوٹل کے قریب صندوق بنانے والی دکان پر فائرنگ کرکے 2افراد کو ہلاک کیا ،16نومبر2012کو قندھاری بازار اور جمال الدین افغانی روڈ کراس پر ایک ٹیکسی پر فائرنگ کی جس میں 2افراد رمضان علی ہزارہ اور قرار حسین جاں بحق ہوئے ۔